کراچی۔24جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان اور ہندوستان کے کرکٹ بورڈ سربراہوں کے درمیان دبئی میں آئی سی سی اجلاسکے دوران آئندہ ہفتے ملاقات کا امکان ہے۔ آئی سی سی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لئے بی سی سی آئی پاکستان کے ساتھ دو طرفہ سیریز کی پیش کش بھی کرسکتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق28, اور29 جنوری کو آئی سی سی بورڈ کے دوران چودھری ذکا اشرف اور سر ینواسن کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے۔ اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ سیریز کے بارے میں بات چیت ہوسکتی ہے۔ ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ وہ بی سی سی آئی کے سربراہ سے ملاقات میں اپنے ٹھوس موقف کا اعادہ کریں گے۔
تاہم اطلاعات کے مطابق بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو خوش کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ اس سال نومبر اور دسمبر میں بی سی سی آئی پاکستان کو سیریز کھیلنے کی دعوت دے سکتا ہے۔ تاہم اگر سیریز ہندوستان میں ہوئی تو پاکستان کو اس سیریز سے ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا جبکہ بی سی سی آئی کے خزانے میں کئی لاکھ ڈالرز جمع ہو جائیں گے۔ آئی سی سی پر مکمل کنٹرول کیلئے ہندوستان، انگلینڈ اور آسٹریلیا کو آٹھ ملکوں کی حمایت درکار ہوگی۔ پاکستان کا ووٹ اہم ہوگا۔ بی سی سی آئی نے ایک سال پہلے پاکستان کے ساتھ اپنے ملک میں تین ونڈے اور دو ٹوئنٹی20 کھیلے تھے۔ اس سیریز سے ہندوستان کو ایک سو ملین ڈالر منافع ہوا تھا۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ مکمل سیریز2008کے بعد سے نہیں ہوسکی ہے۔
ہندوستان کو اس دوران دو مرتبہ پاکستان آکر مکمل سیریز کھیلنی تھی لیکن اس نے آئی سی سی فیوچر ٹور پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا۔ دریں اثنا چننائی میں بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بی سی سی آئی کے نائب صدر شیولال یادو کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں تین بڑے ممالک کی جانب سے آئی سی سی میں مجوزہ انتظامی تبدیلیوں کے منصوبے پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں آئی سی سی میں مجوزہ انتظامی تبدیلیوں کے منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے اس کی توثیق کی گئی۔ نئے فارمولے اور تجویز پر بات چیت کی گئی اور یقین ظاہر کیا گیا کہ منصوبے کی کامیابی کی صورت میں بی سی سی آئی کی اہمیت اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں بورڈ نے اپنے اعلیٰ عہدیداروں کو آئی سی سی اور دیگر ممالک سے بین الاقوامی یا باہمی مقابلوں کیلئے معاہدے کرنے کا بھی اختیار دیا گیا۔