محمدنصراللہ خان
اللہ تعالیٰ دنیا کوعبث پیدا نہیں کیا بلکہ ایک خاص مقصدکے لیے وجودمیں لایا ، دنیا میں انسان کے علاوہ اس کی بہت ساری مخلوق بھی پائی جاتی ہے جس کی نگہداشت راست اللہ نے اپنے ذمہ لی ہے۔ان مخلوق میں انسان کواشرف المخلوقات کی حیثیت دی گئی ہے کہ وہ اس کی نعمتوں سے استفادہ کرتے ہوئے بندگی ،اطاعت کے زریعہ رب کی رضا وخوشنودی حاصل کرے۔ ان مخلوقات میں انسان کواللہ رب العزت نے اشرف المخلوق کی حیثیت عطا کی۔جس کا انسان جتنابھی شکربجالائے کم ہے۔ ان انسانوں میں وہ انسان بڑے اہمیت کے حامل ہیں جس کی ساخت کواللہ نے صحیح وسالم بنایا تاکہ اس نعمت کے استعمال کے ذریعہ شب و روز اللہ کا شکر ادا کرسکے۔
اللہ کی مخلوق میں بعض ایسے انسان بھی ہیں جن کے اعضاء و جوار میں کسی نہ کسی طور پر کوئی نہ کوئی عذر و کمزوری پیدائش کے بعد پائی جاتی ہے۔جو آگے چل کر گونگے، بہرے، معذو، نابینا ظاہر ہوتے ہیں ۔ان کی کیفیات کو بغور دیکھے جانے پر چند ثانیوں ہی صحیح اس بات کا خیال ذہن میں تازہوجاتا ہے کہ ہمارے اطراف واکناف ایسے افراد بھی ہیں جن کو اللہ نے نعمتوں سے محروم رکھا ہے۔
ظاہری طورپر یہ گونگے ،بہرے ،نابینا صلاحیتوں سے محروم ہونے کے باوجود قدرت نے ان میںایسی نایاب صلاحیتیں دیں جس کو اگروہ استعمال میں لائیں تو اپنی شخصیت میں نکھارپیدا کرنے کے ساتھ دوسروں کے لیے مددگارومعاون ثابت ہوسکتے ہیںضرورت اس بات کی رہ جاتی ہے کہ ان کی صلاحیتوں کومجتمع کرتے ہوئے ان میں نکھارکون پیداکرے۔؟اس کو محسوس کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند اس ریاست میں غیر مسلموں میں دعوتی کام کے لئے اسلامک انفارمیشن سنٹر ،ضرورتمندوں کے لئے اسلامک سوشیل سرویس سوسائٹی ،وکلاء ،اساتذہ ولکچررس اورڈاکٹرس ودیگر زمروں میں اپنی خدمات انجام دینے والوں کے لئے ذیلی تنظیموں کا قیام عمل میں لایا تاکہ عوام کے مسائل کو حل کرسکیں وہیں سماج ومعاشرے میں جو گونگھے ،بہرے ،نابینااورمعذور افراد کے لئے بھی مدد وتعاون کیا جائے ۔اس کو مد نظر رکھتے ہوئے جماعت اسلامی ہند گریٹر حیدرآباد کی جانب سے ’’آئیڈیل انفارمیشن سنٹرفارڈیزیبلڈ‘‘ کی بنیاد ڈالی گئی کہ معذورین کے لئے دینی تعلیم و عصری تعلیم وتربیت ،افہام وتفہیم اور ان میں پوشیدہ صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جائے۔اسلامک سنٹر لکڑکوٹ چھتہ بازار میں اس کی عمل آوری کے لئے باضابطہ طور پرسال2007ء میں تربیتی کلاسس کا آغاز کیاگیا ابتدائی دنوں 60تا70 معذور طلباء شر یک رہے۔ رفتہ رفتہ خود طلباء کی آپسی تشہیر کے بناء تعدادمیں اضافہ ہوتا گیا۔
ان طلباء کودین کا صحیح فہم ،توحید ، رسالت اور آخرت و دین کی بنیادی معلومات ان کی اپنی Sign Languageکے ذریعہ دی گئی۔ جس کے نتیجہ میں 13ایسے مسلم خاندان تھے جو مرتد ہوئے اور دوبارہ ان کی افہام و تفہیم کے بعد وہ دین اسلام میں واپس آئے۔ان کے والدین کا یہ مطالبہ تھا کہ سنٹر میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا بھی نظم ہواس لیے فوری طور پر2008ء میںحافظ محمد رشاد الدین امیر مقامی کی نگرانی میں "آئیڈیل ایجوکیشنل و کمپیوٹرانسٹیٹیوٹ "قائم کیا گیا۔جس میں اُردو ‘عربی‘انگلش، گرامر، ریاضی، سائنس و کمپیوٹر ،اخلاقیات کا بھی نظم کیا گیا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی طلباء کی بڑی تعدادنے داخلے لئے اور اس کے ثمرآور نتائج بھی برآمد ہوئے۔
انتظامیہ نے طلباء کی تعلیمی جستجوومحنت کودیکھتے ہوئے انہیں اس مسابقتی دور میں”JOB ORIENTED COURSES” کی تربیت کی بنیادڈالی۔ اس کورسس کے(IICD)کے ذریعہ اطلاع کے عام ہوتے ہی طلباء کی بڑی تعداد ادارہ پہنچ کردرخواستیں داخل کیں۔ اور انھوں نے قلیل مدت میں اعلیٰ کورسس حاصل کرنے کے اہل ہونے کے ساتھ ان کورسس میں مہارت بھی حاصل کرنے لگے۔ طلباء کی جستجو ومحنت کو مد نظر رکھتے ہوئے ادارہ روزنامہ سیاست نے آئی آئی سی ڈی کو 4کمپیوٹرس تحفتاََدئے ۔
کچھ دن قبل نابینا طلباء و طالبات کے لئے "آئیڈیل کمپیوٹر انسٹیوٹ فار بلینڈس(نابینا)”کا قیام بمقام صفا آرکیڈ، چوتھی منزل، مہدی پٹنم میں عمل میں آیا ۔جس کا افتتاح سدرشن اسسٹنٹ ڈائریکٹر ویلفیر آف ڈیسبلڈ اینڈ سینئر سٹیزن حیدرآباد کے ہاتھوں انجام پایا۔
ان طلبہ کوحکومت کی اسکیمات سے استفادہ کروانے کیلئے ادارہ نے ان کی تربیت کا آغاز کیا،ماہ ستمبر تا ماہ نومبر ریلوے ریکروٹمنٹ کی تربیت بھی دی گئی جس میں 35تا40طلباء کی تربیت کے بعد انھیں اسنادات دئے گئے،اس کے علاوہ بلدی نظم و نسق کے محکمہ میںکمشنر بلدیہ سے ملاقات کرتے ہوئے اِن کی ملازمت کے لئے نمائندگی کی گئی۔ آج بھی وقتاََ فوقتاََ نمائندگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ادارہ نے اپنے قیام کے دو سال بعد مختلف اُمور کی انجام دہی کے لئے کئی پروگرامس مرتب کئے ہیںجن میں دعوتِ افطار ،عیدملاپ ،خصوصی پروگرامس اہمیت کے حامل رہے۔ اس پروگرام میں دونوں شہروں سے ہی نہیں بلکہ اضلاع سے بھی معذورین کی بڑی تعداد شریک ہوا کرتی ہے۔ 2008تا2014ہرسال مسلم وغیرمسلم (گونگھے ،بہرے نابینا) کیلئے رمضان المبارک میں دعوت افطارکااہتمام پابندی سے کیا جارہا ہے۔ جس میںابتدائی حاضری 500رہی جس کی تعداد میں اضافہ ہوتے ہوئے اب یہ تعداد2000سے زائد پہنچ چکی ہے۔ دعوت افطاروعیدملاپ پروگرامس میں شہرکی اہم شخصیات کو مدعوکیاجاتا ہے۔پروگرام کی خاص بات یہ ہوا کرتی کہ افطار سے قبل جو بھی تقاریرہواکرتے انھیں ان کیsign Language میں خلاصہ کے طور پر سمجھایا جاتا ۔ایسے لڑکے ولڑکیاں جن کے والدین ان کی معذوری ودیگر مسائل کے بناء پریشان ہیںجس کی وجہ سے ان کی نیند یں حرام ہو چکی اس کے باوجود وہ اپنے لڑکے ولڑکیوں کے سن بلوغ کے پہنچنے تک مسلسل محنت کرتے ہوئے تعلیم و روزگار سے انھیںجوڑے رکھا اور وہ جوان ہوئے تو انھیں رشتہ ازواج سے منسلک کرنے کی فکر پیدا ہوئی جس کے لئے والدین نیآئی آئی سی ڈی پہنچ کر انتظامیہ کو اس سلسلہ میں واقف کروایا۔انتظامیہ نے ان کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے جناب زاہد علی خاں ،جناب ظہیر الد ین علی خاں،جناب عامر علی خاں سے اس مسئلہ پر گفتگو کی جس پر انھوں نے حامی بھری اورایم ڈی ایف کے زریعہ دوبدو ملاقات پروگرام منعقد کرنے کا طئے کیا۔واضح رہے کہ مینارٹیز ڈیولپمنٹ فورم جو سیاست کا ایک ادارہ ہے جس کے ذریعہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو رشتوں کے علاوہ میڈیکل کیمپ اور حکومت کے خود روزگار اسکیمات سے واقف کرواتے ہوئے انھیں منسلک کرنا بھی ہے۔
آئی آئی سی ڈ ی جس کی مکمل باڈی ہے جس کے چیرمین ڈاکٹر محمدخالدمبشر الظفر، حافظ محمد رشاد الدین نائب صدر،سید تبریز بخشی سکریٹری ، غلام معین الدین جوائنٹ سکریٹری،وحید داد خاں خازن ۔ایگزیکیٹیو ممبرس میں عرفان منیار ،عبد الحفیظ اسلامی، منصور کلیم، محمد امین الدین ،محب الرب واثق ہیں۔گونگھے ،بہرے و نابینا بچوں کے رشتوں اور انکی تعلیم و تربیت دیگر امور کے مسائل کو حل کرنے کے لئے پرنسپل سید اشفاق الدین، وائس پرنسپل شیخ ذکی الحسن ،سینئر ٹیچر یاسمین اختر کا بھی تعاون حاصل ہے۔مزید تفصیلات فون نمبر 9059619641 سے حاصل کی جاسکتی ہے۔