اِنگلینڈ کا آج 1000 واں ٹسٹ،ہندوستان کامیابی کیلئے پرعزم

برمنگھم۔31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام)انگلش ٹیم ہندوستان کے خلاف کل شروع ہونے والے پہلے ٹسٹ کیلیے میدان میں اترتے ہی نئی تاریخ رقم کردے گی۔ یہ اس کا 1000واں ٹسٹ ہوگا۔ مارچ 1877 میں میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹسٹ سے اب تک کھیلے گئے 999 ٹسٹ میچز میں انگلش ٹیم کو 357 میں فتح حاصل ہوئی، 297 میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ 345 کا اختتام ڈرا پر ہوا۔ہندوستان سے پہلے ٹسٹ کے میزبان میدان ایجبسٹن پر انگلش ٹیم 50 میچز کھیل چکی اور یہ میدان اس کیلئے خوش قسمت میدان مانا جاتا ہے۔ یہاں اس کا پہلا مقابلہ مئی 1902 میں آسٹریلیا کے خلاف ہوا تھا۔ اس اسٹیڈیم میں انگلش ٹیم کو 27 فتوحات اور 8 ناکامیاں ہوئیں جبکہ 15 میچز ڈرا ہوئے۔انگلش ٹیم نے ہندوستان سے پہلا ٹسٹ جون 1932 میں کھیلا تھا جس کے بعد اب تک کھیلے گئے 117 طویل طرز کے مقابلوں میں اسے 43 میں فتح، 25 میں شکست ہوئی ہے۔اپنے ملک میں انگلش ٹیم نے اس حریف کے خلاف 30 میچز جیتے جبکہ ہندوستانی ٹیم صرف 6 مرتبہ ہی یہاں پر کامیابی حاصل کرپائے جبکہ 21 مقابلے ڈرا ہوئے۔ یہ اعدادوشمار 5 ٹسٹ میچز کی سیریز کیلیے انگلش ٹیم کو پسندیدہ قرار دے رہے ہیں، اس وقت ٹسٹ درجہ بندی میں کوہلی کی زیر قیادت ہندوستانی ٹیم پہلے اور انگلش ٹیم پانچویں نمبر پر موجود ہے۔اگر میزبان ٹیم 5-0 سے کلین سوئپ کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو پھر وہ سیدھے 10 نشانات کے اضافے کے ساتھ دوسرے نمبر پر پہنچ جائے گی جبکہ اس کا ہندوستان سے 28 نشانات کا فاصلہ صرف 5 نشانات تک سمٹ آئے گا لیکن دوسری جانب اگر ہندوستان نے اپنی پوری قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلین سوئپ کیا تو پھر اس کا پہلا مقام مزید مستحکم ہوجائے گا اور اس کے نشانات کی تعداد 129 تک پہنچ جائے گی۔اس صورت میں انگلش ٹیم کو 3 نشانات کے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ سری لنکا کی جگہ 94 نشانات کے ساتھ پانچویں سے چھٹے نمبر پر چلا جائے گا۔ اس تنزلی کے باوجود اس کو ساتویں نمبر پر موجود پاکستان پر 6 نشانات کی برتری حاصل رہے گی۔ٹسٹ ٹیم درجہ بندی میں اس وقت ہندوستان کے نشانات 125 ہیں، دوسرے نمبر کی جنوبی افریقی ٹیم کے آسٹریلیا کے برابر ہی 106 نشانات ہیں تاہم وہ اعشاریائی فرق کی وجہ سے آسٹریلیا سے آگے ہے۔ نیوزی لینڈ 102 نشانات کے ساتھ چوتھا نمبر سنبھالے ہوئے ہے۔ انگلینڈ اور سری لنکا فی الحال فی کس97 نشانات کے ساتھ بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر موجود ہیں، اعشاریائی فرق ہی سے انگلینڈ ایک قدم آگے ہے۔ہندوستانی ٹیم ، ویراٹ کوہلی کی قیادت میں پہلی مرتبہ انگلش ٹیم کا سامنا کررہی ہے جہاں اسے صف اول کے فاسٹ بولروں کے زخمی ہونے کے علاوہ ٹاپ آرڈر کی جدوجہد کا مسئلہ بھی درپیش ہے جیسا کہ 3 روزہ پریکٹس مقابلے میں شکھر دھون جہاں دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے ، وہیں مرلی وجئے اور کے ایل راہول کے مظاہرے بھی اطمینان بخش نہیں ہے۔ مڈل آرڈر میں رہانے کا بھی فام میں نہ ہونا تشویش کا باعث ہے۔