نئی دہلی ۔ یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) انتخابات سے قبل کچھ تنظیموں کی جانب سے اوپینین پولس میں الٹ پھیر کی کانگریس کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ اس معاملہ میں مناسب کارروائی کرے۔ وزارت کارپوریٹ امور اور وزارت اطلاعات و نشریات کو ایک اعلامیہ روانہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ معاملہ جھوٹی رپورٹس اور سروے تیار کرنے کی سازش کے الزامات پر مشتمل ہے اور گمراہ کن اطلاعات شائع کی جاسکیں اور بدلے میں غیر قانونی رقومات بٹوری جاسکیں۔
کمیشن کے پرنسپل سکریٹری کے اجئے کمار نے ان دو وزارتوں کے سکریٹریز کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں حکومت سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس شکایت کا جلد جائزہ لے اور مناسب کارروائی کی جائے ۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اسے کانگریس سے ایک اسٹنگ آپریشن پر شکایت ملی ہے ۔ یہ اسٹنگ آپریشن کچھ تنظیموں کی جانب سے کیا گیا تھا جو انتخابات سے متعلق اوپینین پولس کروانے میں مصروف ہیں۔ کہا گیا ہے کہ پارٹی کی شکایت یہ ہے کہ ان تنظیموں نے رقومات کے بدلے میں عاوپینین پولس میں اعداد و شمار کو الٹ پھیر کے ساتھ عوام میں پیش کرنے سے اتفاق کیا تھا ۔
معروف ایجنسیوں کی جانب سے اوپینین پولس میں الٹ پھیر اور خرد برد کا نوٹ لیتے ہوئے چہارشنبہ کو کانگریس الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی اور کہا تھا کہ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کیلئے کمیشن مداخلت کرے ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے حکومت سے کارروائی کی درخواست کا خیر مقدم کرتے ہوئے کل ہند کانگریس کے سکریٹری و لیگل سیل کے سی متل نے کہا کہ کمیشن کی جانب سے کی جارہی کارروائی کے نتیجہ میں سازش کو بے نقاب کیا جاسکے گا ۔ اس کے علاوہ اوپینین پولس میں ہونے والے خرد برد و الٹ پھیر اور اس طرح کے سروے کی اہمیت بھی سامنے آجائے گی ۔ جس طرح سے فرضی رپورٹس پیش کی جا رہی ہیں ان کے نتیجہ میں عوام گمراہ ہو رہے ہیں اس کا مقصد کچھ جماعتوں اور افراد کو فائدہ پہونچانا ہے ۔