اوٹکور /2 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) محبوب نگر سے 75 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع اوٹکور کی تاریخ بہت ہی قدیم ہے۔ اس شہر کا قدیم نام دلشادآباد ہے، جو اب بھی دفتر قضاء ت حیدرآباد میں ’’پرگنہ دلشادآباد‘‘ کے نام سے درج ہے، جہاں پر ابراہیم شاہ کے زمانے کا قدیم قلعہ اور مسجد علی عادل شاہی اور عیدگاہ عادل شاہی آج بھی موجود ہیں۔ قلعہ کے اطراف چند عمارتیں گودام کے نام سے بہت مشہور ہیں، جو اب خستہ اور منہدم ہو چکی ہیں۔ اس گڑھی میں وسیع و عریض دروازہ تھا، جس کو باب الداخلہ کہا جاتا تھا، جس سے حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہما کی سواری علم مبارک اندر داخل ہوتی تھی۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں کا ہجوم ہوتا تھا، جس کے لئے پولیس کی بھاری جمعیت تعینات کی جاتی تھی۔ درگاہ حضرت سید شاہ روشن علی بابا کے قریب تالاب کے پشتہ پر دو بڑے پتھروں پر حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین کندہ ہے، جو قدیم دور کی تحریر ہے۔ حصرت سیدنا امام حسن و حضرت امام حسین کے علم مبارک قدیم الاوہ عاشورہ خانہ بڑے پیر میں یکم محرم کو ایساتدہ کئے جاتے ہیں۔ محرم الحرام میں زائرین کی اکثریت اوٹکور کے عاشور خانہ پہنچ کر نذرانہ عقیدت پیش کرتی ہے، جب کہ 9 اور 10 محرم کو عقیدت مندوں کا ہجوم رہتا ہے۔ 9 محرم کو رات تین بجے سواری علم مبارک محلہ بڑے پیر الاوہ سے نکلتا ہے اور اوٹکور کی مختلف شاہراہوں سے گزرتا ہوا دن کے دس بجے الاوہ بڑے پیر پہنچتا ہے۔ پھر 10 محرم کو یہ علم الاوہ بڑے پیر سے نکل کر رات 11 بجے روشن ساگر پر ہزاروں عقیدت مندوں کی موجودگی میں اختتام پزیر ہوتا ہے۔