اوٹکور /26 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) شہر اوٹکور کے تمام مساجد کے ذمہ داران اور مصلیان مساجد نے آج بعد نماز جمعہ مخدوم پور چوک سے ریالی منظم کی گئی ۔ اس ریالی میں مسلمانوں نے کل شب پیش آئے مسلم لڑکی کی عصمت ریزی کے واقعہ میں ملوث فرقہ پرست نوجوانوں اشوک اور بھرت کو سخت سزا دینے کا مطالبہ پر کیا ۔ اوٹکور کے تمام مسلمانوں کی جانب سے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے ملزموں کو فوری طور پر گرفتار کرنے پر زور دیا ۔ احتجاجی ریالی نارائن پیٹ اور مکتھل جانے والی قومی شاہراہ چیک پوسٹ پر پہونچکر ایک احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔ اس موقع پر اوٹکور کے تمام مساجد کے ذمہ داران اور دیگر حضرات نے شرکت کی
اور ایک احتجاجی جلسہ منظم کیا گیا ۔ تقریباً 2 گھنٹہ راستہ روکو احتجاج پر بسیس اور دیگر سواریوں اور ٹریفک جام ہوئی ۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو آنے جانے کا راستہ بند ہوا ۔ ریالی میں شریک مسلمانان اوٹکور نے کہا کہ کل شب جو دل دہلادینے والا واقعہ زرینہ بیگم کے ساتھ پیش آیا اوٹکور کے فرقہ پرست عناصر اشوک اور بھرت نے گھر میں داخل ہوکر دروازے کو توڑا اور بیاٹری سے مار کر بچی کو خون خون کردیا اور عصمت ریزی کی کوشش کی جس کی آواز سنکر ان کے بھائی مولا علی نے بچانے کی کوشش کی تو اشوک اور بھرت نے مولاعلی کو بھی پٹائی کی ۔ صبح مولاعلی نے ایک شکایت پولیس اوٹکور میں درج کروائی ۔ مگر سب انسپکٹر آف پولیس اوٹکور نے کوئی کیس نہیں کیا ۔ اس طرح پولیس نے فرقہ پرست عناصر کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔ تمام مسلمانان اوٹکور نے کہا کہ بی جے پی اور اے بی وی پی کے غنڈہ عناصر اشوک اور بھرت پر کیس درج کیا جائے اور معصوم بچی جو ابھی دواخانے میں زیر علاج ہے ۔ اس کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا ۔ مسلمانان اوٹکور نے DNA ٹسٹ کیلئے لڑکی زرینہ بیگم کو محبوب نگر روانہ کیا گیا اور مکتھل CI اور نارائن پیٹ CI رویندر پرساد اور مدھو سدھن ایس آئی اوٹکور نے احتجاجیوں کو بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور ملزمین کو سزا دلوائی جائے گی ۔ اس کے بعد ہی دھرنا ختم ہوا ۔ اس طرح اشرار خاطیوںکے خلاف دفعات 448 اور 509 درج رجسٹر کیس اور دفعات لگوائے گئے ۔