اوورسیز اسکالر شپس کیلئے اقلیتی طلبہ سے درخواستیں مطلوب

سنہری موقع سے استفادہ کرنے ضلع اقلیتی بہبود عہدیدار کی خواہش، 20فروری آخری تاریخ
نظام آباد :30؍ جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع اقلیتی بہبود عہدیدار نظام آباد محمد ریاض کی اطلاع کے بموجب جاریہ سال بیرون ممالک کی یونیورسٹیز میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند طلبہ چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ اسکیم سے استفادہ کیلئے آن لائن درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے سال 2018-2019ء فال سیزن(Fall Season) کے تحت بیرونی یونیورسٹیز میں داخلوں کے سلسلہ میں مالی امداد کی اسکیم کیلئے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ جس کے مطابق 20؍ فروری تک طلبہ ویب سائٹ
https://telanganaepass.cgg.gov.in/
پر آن لائن درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ اگست تا دسمبر بیرونی یونیورسٹیز میں پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کورسس میں داخلہ کے خواہشمند امیدوار تمام اہلیتی تفصیلات کے ساتھ آن لائن درخواستیں داخل کریں۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے بتایاکہ منتخب امیدواروں کو 20 لاکھ روپئے تعلیمی امداد منظور کی جائے گی۔ پہلے مرحلہ میں 10 لاکھ روپئے جبکہ دوسرے مرحلہ میں مزید 10 لاکھ روپئے جاری کئے جائیں گے۔ فرسٹ سمسٹر کی تکمیل کے بعد دوسری قسط جاری ہوگی۔ امیدواروں کو بیرون ملک روانگی پر فضائی کرایہ بھی ادا کیا جائے گا۔ حکومت نے ایس سی‘ ایس ٹی اور بی سی طلبہ کے مماثل اقلیتی طلبہ کیلئے بھی یکساں شرائط مقرر کئے۔ جن ممالک کی یونیورسٹیز میں طلبہ داخلہ حاصل کرسکتے ہیں ان میں کینڈا‘ فرانس‘ جرمنی‘ جاپان‘ نیوزی لینڈ‘ سنگاپور‘ امریکہ‘ برطانیہ‘ آسٹریلیا اور ساؤتھ کوریا شامل ہیں۔ امیدواروں کے سرپرستوں کی سالانہ آمدنی 5 لاکھ روپئے سے کم ہونی چاہئے۔ درخواستوں کے آن لائن ادخال کے وقت جن دستاویزات کی ضرورت پڑے گی ان میں کاسٹ سرٹیفکٹ‘ انکم سرٹیفکٹ‘ تاریخ پیدائش کا صداقتنامہ‘ آدھار کارڈ‘ والدین کے آدھار کارڈ‘ ایس ایس سی‘ انٹر‘ گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے مارک شیٹ‘ گریجویشن کا ٹرانسفر سرٹیفکٹ‘ بونافائیڈ سرٹیفکٹ‘ ویزا‘ GRE یا GMAT‘ TOFEL یا IELTS ‘ اورPTE ‘بیرونی یونیورسٹیز سے آفر لیٹر‘ بینک پاس بک اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔ درخواستوں کی جانچ کے بعد ویزا‘ ٹکٹ‘ بورڈنگ پاس‘ امیگریشن ‘ یونیورسٹی کا شناختی کارڈ اور حلفنامہ داخل کرتے ہوئے پہلی قسط اور کرایہ کی رقم کی اجرائی کیلئے درخواست دی جاسکتی ہے۔ اقلیتی بہبود عہدیدار نظام آباد محمد ریاض نے بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند امیدواروں سے اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھانے کی خواہش کی۔