پرتھ۔23 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا اور مہمان ٹیم نیوزی لینڈ کے درمیان تاریخ کا پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹسٹ جمعہ کو شروع ہورہا ہے۔ ایڈیلیڈ اوول میں کھیلا جانے والا یہ پہلا ڈے اینڈ نائٹ ٹسٹ مقابلہ کرکٹ میں ایک نئی تاریخ رقم کرنے والا ہے جس میں پہلی مرتبہ گلابی رنگ کی گیند استعمال ہوگی۔ دریں اثناء دونوں ٹیموں کے کپتان اسٹیو اسمتھ اور برنڈن مکالم اس مقابلہ کے لئے حکمت عملی میں مصروف ہیں۔ کوچ مائیک ہیسن نے کہا ہے کہ اس مقابلہ کے لئے دونوں کپتانوں کے درمیان حکمت عملی کی جنگ موجود ہے۔ کہا جارہا ہے کہ گلابی گیند میں یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ وہ مقابلہ کے آخری سیشن جوکہ رات میں ہوگااس وقت اس میں زیادہ سوئنگ ہوگی۔ لہٰذا میزبان کپتان اسٹیو اسمتھ اور برنڈن مکالم کو اس تناظر میں اہم فیصلے لینے ہوگے۔ اسمتھ نے پہلے ہی اشارہ دیا ہے کہ وہ جب شیفیلڈ شیلڈ نے نیو سائوتھ ویلس کی ڈے اینڈ نائٹ مقابلوں میں قیادت کی ہے تو انہیں اہم فیصلے لینے پڑے تھے اور وہ پھر ایک مرتبہ نیوزی لینڈ کے خلاف اس مقابلہ میں حکمت عملی پر غور کررہے ہیں۔ اسمتھ نے یہ بھی کہا ہے کہ مذکورہ ٹورنمنٹ کے دوران انہوں نے آخری سیشن میں اننگز ڈکلیر کرتے ہوئے میچل اسٹارک کا بہتر طریقہ سے استعمال کیا تھا جنہوں نے اپنی رفتار اور سوینگ کے ذریعہ شام کے اوقات میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔ کوچ ہیسن نے کہا ہے کہ ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے ڈی اینڈ نائٹ مقابلہ میں اہم جنگ بولنگ کی ہوگی کیوں کہ رات کے اوقات میں گیند کا جو برتائو ہوگا وہ اہمیت کا حامل ہوگا۔ اتوار کو پرتھ میں کھیلے گئے ٹول مقابلہ میں عشائیہ (ڈنر) کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم 30/4 کی پریشان کن صورتحال سے دوچار ہوگئی تھی اور اس طرح ویسٹرن آسٹریلیا نے ان امکانات کو ظاہر کردیا ہے کہ ڈے اینڈ نائٹ مقابلہ میں ڈنر کے بعد کا سیشن اہمیت کا حامل ہوگا جہاں گلابی گیند سے بولروں کو ملنے والی مدد بیٹسمینوں کے لئے پریشان کن صورتحال پیدا کرے گی۔ دوسری جانب ٹور مقابلہ میں مہمان بولروں نے بھی ہفتہ کی رات کے سیشن میں بیٹسمینوں کے لئے پریشان کن صورتحال پیدا کردی تھی اور ویسٹرن آسٹریلیا کو 21 رنز پر ہی اپنی پانچ وکٹوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا تھا۔ امکانات ہیں کہ ڈے اینڈ نائٹ مقابلہ میں ڈنر کے بعد کا سیشن وکٹوں کے زوال کا سیشن ثابت ہوسکتا ہے جیسا کہ نیوزی لینڈ اور ویسٹرن آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ٹور مقابلہ میں ڈنر کے بعد کا سیشن وکٹوں کے زوال کا سیشن ثابت ہوا ہے۔ کوچ نے واضح کردیا ہے کہ نئی گیند سے رات کا سیشن بیٹسمینوں کے لئے مشکل ترین ثابت ہوگا کیوں کہ رات کے وقت یہ گیند زیادہ سوینگ لے گی۔ایڈیلیڈ کی وکٹ کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کوچ ہیسن نے کہا ہے کہ یہاں کی وکٹ ٹسٹ کرکٹ کے لئے بہتر تصور کی جاتی ہے لیکن اب چوں کہ مقابلہ کا وقت اور گیند بدل چکی ہے تو پھر وکٹ کا برتائو بھی اہمیت کا حامل ہوچکا ہے اور کہا جارہا ہے کہ وکٹ پر گھانس بھی موجود ہوگی جس سے بیٹسمینوں کے لئے رنز بنانے اپنی تمام تر صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ٹسٹ مقابلہ کے پانچ دنوں کے دوران موسم خشک ہونے کی پیش قیاسی کی گئی ہے لہٰذا خشک موسم میں گیند اپنا رنگ تبدیل نہیں کرے گی جس سے بولروں کے لئے حالات سازگار رہیں گے۔