نارائن پیٹ /25 جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اللہ تبارک و تعالی جس بندے سے محبت کرتا ہے تو ساری مخلوق کے دلوں میں اپنے اس محبوب بندے کی محبت ڈال دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ الیاء اللہ کے آستانے آج بھی مرجع خلائق بنے ہوئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید شاہ عزیزاللہ قادری شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ حیدرآباد نے نارائن پیٹ ڈیویژن مستقر پر واقع درگاہ حضرت سید شاہ محمد تقی سبز پوش قادری ( نبیرہ حضور سیدنا غوث الاعظم دستگیرؒ) کی سالانہ عرس تقاریب کے ضمن میں احاطہ درگاہ شریف پر محفل زیارت کے موقع پر منعقدہ عظیم الشان جلسہ فیضان اولیاء سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عرس تقاریب کا آغاز جلوس پرچم قادریہ سے ہوا جو جامع مسجد سے برآمد ہوکر مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا درگاہ شریف پہونچا ۔ علاوہ ازیں سید شاہ غیاث الدین قادری سجادہ نشین ، حافظ سید محمد تقی رابع قادری مصطفی جانشین سجادہ نے ہزاروں عقیدت مندان اولیاء کی موجودگی میں رسم صندل مالی انجام دی ۔ عرس تقاریب کے ضمن میں جلسہ فیضان اولیاء کا انعقاد عمل میں آیا ۔ جس میں مہمان خصوصی کے علاوہ مولانا حافظ محمد شفاعت علی نظامی ،مولانا حافظ فاروق بن مخاشن ، مولانا فیاض احمد نظامی اور حافظ سید محمد تقی رابع قادری مصطفی نے بھی مخاطب کیا ۔ علمائے کرام نے اپنے خطابات میں کہا کہ اولیاء کرام وہ نفوس قدسیہ ہیں جن سے اللہ محبت فرماتا ہے اور ہمیں چاہئے کہ ہم ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ان سے اٹوٹ وابستگی کا ثبوت پیش کریں ۔ قبل ازیں جلسہ کا آعاز قاری احمد حسین منڈاسگھر کی قرات کلام پاک اور حافظ محمد فخرالدین تاج کی نعت پاک سے ہوا جبکہ نظامت کے فرائض حافظ محمد چاند پاشاہ لکچرر نے انجام دئے ۔ عرس کے آخری روز محفل سماع کا انعقاد عمل میں آیا ۔ جس میں محبوب بندہ نوازی ( حیدرآباد ) اور خواجہ پارٹی ( گلبرگہ ) نے نعتیہ و منقبتی اور عارفانہ کلام سنایا ۔ عرس کے موقع پر حضرت سید شاہ یزدانی پاشاہ المعروف جیلانی پاشاہ قادری ( ادونی ) ، سید شاہ قطب الدین قادری المعروف تقی بابا ( اورواکنڈا ) ، سید شاہ محسن احمد قادری ( داداے شاہ پیر ) و دیگر مشائخین کے علاوہ رکن اسمبلی نارائن پیٹ ایس آر ریڈی ، رکن اسمبلی مکتھل چٹم رام موہن ریڈی ، صدرنشین بلدیہ گندے چندراکانت ، نائب صدرنشین بلدیہ نندوناماجی ایڈوکیٹ ، سابق صدرنشین زرعی مارکٹ کمیٹی جی سدھاکر تحصیلدار رامیشور ریڈی ، پرنسپل ڈگری کالج سدرشن ریڈی و دیگر سیاسی سماجی قائدین نے درگاہ پر حاضری دی اور چادرگل پیش کی ۔ رات دیر گئے سجادہ نشین کی دعائے نیم شبی پر عرس تقاریب کا اختتام عمل میں آیا ۔ چار روزہ عرس تقاریب میں نہ صرف ریاست آندھراپردیش و تلنگانہ کے مختلف مقامات بلکہ پڑوسی ریاست کرناٹک ، گجرات اور مہاراشٹرا کے مختلف علاقوں سے بھی لوگ بلا لحاظ مدہب و ملت شریف ہوئے ۔ تاج کمپیوٹرس کی جانب سے عرس تقاریب کو انٹرنیٹ کے ذریعہ یو ٹیوب پر براہ راست نشر کیا جارہا تھا ۔ اس موقع پر انتظامی کمیٹی کے ذمہ داران الحاج محمد نواز موسی ، الحاج محمد رفیق چاند ، الحاج غلام دستگیر چاند ، فیض الدین پٹیل ، محمد قاسم تاج ، حافظ محمد غوث خلیفہ و دیگر ارکان و عقیدت مندوں نے انتظامات میں حصہ لیا ۔