سدی پیٹ۔2اپریل ( راست ) ساجدپورہ سدی پیٹ میں منعقدہ ایک روزہ تربیتی اجتماع برائے خواتین کے کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ روانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعتہ المومنات نے کہاکہ موجودہ دور میں عورتوں کو تعلیم کی اشد ضرورت ہے ۔ معاشرہ میں بگاڑ کی اصل وجہ علم سے دوری کا نتیجہ ہے ۔ موجودہ معاشرہ میں برائیاں عام ہورہی ہیں ۔عورت انسانی زندگی کا نصف حصہ ہے ۔دین اسلام نے عورت کے وقار کو بڑھایا اور بتایا کہ جب انسان ‘ شادی شدہ زندگی گذارتا ہے تو بیوی اس کیلئے اللہ کا قرب حاصل ہونے میں معاون بنتی ہے ۔ بہترین عورت کی علامتیں یہ ہیکہ خاوند کو دیکھے تو اس کا دل خوش ہوجائے ‘ازدواجی زندگی کی بہار زوجین کی خوشی میں ہے ‘بیوی کو چاہیئے کہ شادی کی بعد نہ تو وہ اپنے خاوند کے خلاف بنت سنے نہ ایسی بات کے اوپر دھیان دے ‘ بیوی کو چاہیئے کہ دنیا میں شوہر کے حکم کی تعمیل کرنا اور ان کے ساتھ عاجزی و انکساری کے ساتھ پیش آنا بیویوں کا اولین فریضہ ہے ۔ایک بہترین بیوی وہ ہے جو شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری کرے ۔ محترمہ رضوانہ زرین نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں ۔ حضورﷺ نے نیک اور صالح بیوی کی تعمیر اس طرح کی ہے ۔ جب شوہر اسے دیکھے تو خوش کردے ‘کوئی بات کہے تو مان لیل اور اپنے نفس اور شوہر کے مال میں جس تصرف کو بہ ناپسند کرے اس کا ارتکاب کر کے اس کی مخالفت نہ کرے ‘ اسی طرح حدیث میں بااخلاق شوہر کو بہترین انسان کہا گیا ہے ۔ حضرت عائشہؓ کی روایت ہے رسولﷺ نے فرمایا توم میںسے بہترین شخص وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے حق میں بہتر ہو اور میں بھی اپنے گھر والوں کیلئے بہتر ہوں ۔ مفتیہ سعیدہ فاطمہ خازن جامعتہ المومنات نے کہا کہ اولاد کیتربیت و نشونما میں والدین کا اہم رول ہوتا ہے ۔ ماں کی محبت وشفقت اولاد کے حق میں ضروری ہے ۔ بچہ دنیا میں آتا ہے تو عمدہ صلاحیتیں ‘ پاکیزہ ذہن اور اچھی فکر اور صاف و شفاف قلب و نظر لیکر آتا ہے ۔ اسلام نے اولاد کو ادب سکھانے اور تعلیم و تربیت پر زور دیا ہے ۔ ماں اولاد کو سدھار بھی سکتی ہے اور بگاڑ بھی سکتی ہے ۔ اولاد کو نیک صالح بنانے میں ماں کا بہت اہم کردار ہوتا ہے ۔
محترمہ نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنی اولاد کو عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم پر زور دیں اور ان کو اسلامی احکامات پر عمل کرنے کیلئے سختی سے پیش آئیں ۔ والدین اپنے بچوں کے سامنے جھوٹ نہ بولیں‘ ٹی وی اور فحش چیزوں سے خود بھی محفوظ رہیں اور اپنی اولاد کو محفوظ رکھیں ۔ بخاری شریف میں مذکورہ ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا قیامت کے دن آدمی سے اس کے ماتحت رہنے والے افراد کے بارے میں سوال کیا جائے گا اور اولاد کے بارے میں دریافت کیا جائے گا ۔ اگر والدین نے اپنے بچوں کی بہتر تربیت دیں تو انہیں اس عمل کا بدلہ ملے گا ۔ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ جو بچہ اپنی زندگی میں سب سے پہلے اپنی زبان سے اللہ کا لفظ نکالتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ماں باپ کے پچھلے گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں ۔ عالمہ سیدہ غوثیہ شاہد معلمہ جامعہ المومنات نے کہاکہ نماز اسلام کا دوسرا اور اہم ترین رکن ہے ۔ نماز مومن کی معراج ہے جو پیارے آقاﷺ کو معراج کی رات تحفہ میں عطا کی گئی جو مومنین پر دن بھر میں پانچ وقت فرض کی گئی ہے ۔ قیامت کے دن سب سے پہلے نماز کا حساب کیا جائے گا ۔ اگر نماز اچھی ہو تو باقی اعمال بھی اچھے ہوں گے اور اگر نماز نامکمل ہو تو باقی اعمال بھی نامکمل ہوں گے ۔سستی اور کاہلی کے سبب نماز کا ترک کرنا مستحق سزا ‘ عموماً عورتیں بیٹھ کر نماز پڑھتی ہیں جبکہ بلاعذر بیٹھ کر نماز پڑھنا حرام ہے کیونکہ نماز میں قیام فرض ہے ۔