اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے سنجیدہ اقدامات

نظام آباد ۔9جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہر نظام آباد کے کنٹیشور میں واقع درگاہ کمال شاہ بیابانی ؒکے تحت موجودہ اراضی سروے نمبر 294پر غیر مجاز طریقہ سے 1600 مربع گز زمین پر پٹرول پمپ کی تعمیر کیخلاف اسپیشل آفیسر وقف بورڈمحمد اقبال سے نمائندگی کرنے پر اسپیشل آفیسر نے ایس پی نظام آباد کو خصوصی طورپر مکتوب روانہ کرتے ہوئے غیر مجازطور پر تعمیری کام کرنیوالے کرایہ دار جانسن کے خلاف کاروائی کرنے کی خواہش کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار صدر ضلع وقف کمیٹی محمد جاوید اکرم اور ضلع وقف کمیٹی کے رکن سید مقصود عالم نے آج ضلع وقف آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔مسٹر جاوید اکرم نے گزشتہ دو دنوں سے ان کے خلاف چلائی جانے والی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہاکہ وقف کی اراضی اللہ کی امانت ہے اور اس کی حفاظت کرنا ذمہ داران وقف کا اولین فریضہ ہے ۔ ضلع میں جس کسی بھی مقام پر وقف کی اراضی پر ناجائز طورپر قبضہ کیاجارہا ہے اس کی حفاظت کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جارہے ہیں اور اراضی کی حفاظت کیلئے تمام کوششوں کو جاری رکھا جارہا ہے شہر نظام آباد میں حضرت کمال شاہ بیابانی ؒ کے اراضی کے تحفظ کیلئے سابق صدر ماجد خان کی جانب سے کی گئی کوششوں کے بعد صدر ضلع وقف کمیٹی کا جائزہ حاصل کرنے کے بعد ان تمام کا جائزہ لینے کے بعد متولی شیر علی شاہ کو برخاست کرنے کے بعد درگاہ کے تحت موجودہ اراضی کے تحفظ اور کرایوں کی وصولی کیلئے اقدامات کئے گئے اور مسلسل تین مرتبہ وقف بورڈ سے کرایوں کی وصولی کیلئے احکامات جاری کرنے کیلئے تحریری طورپر نمائندگی کی گئی لیکن وقف بورڈ کے عہدیداروں کی جانب سے تعاون حاصل نہ ہونے کی وجہہ سے کرایہ وصول نہیں کیا گیا

جبکہ صدر نشین کی نامزدگی سے قبل وقف بورڈ کے ذمہ داران نے اس بات کو واضح کیا تھا کہ نظام آباد میں دو معاملات میں دخل اندازی نہ کریں جس میں کمال شاہ بیابانی ؒ اور رنجیت سنگھ کا معاملہ جس کی وجہہ سے گذشتہ دو ماہ سے تعاون حاصل نہ ہونے کی وجہہ سے یہ معاملہ لیت ولعل میں پڑا ہوا ہے لیکن اسپیشل آفیسر سے کل نمائندگی کرنے کے بعد اسپیشل آفیسر نے خصوصی طورپر تحریر روانہ کرتے ہوئے جانسن کے خلاف کاروائی کرنے کی ہدایت دی ہے جبکہ جانسن سے رشوت حاصل کرنے کی افواہوں کو بے بنیاد قراردیا۔ انہوں نے اللہ ، رسول اور اپنے والدین کی قسم کھاتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاسی شہرت کو برداشت نہ کرتے ہوئے ان پر الزامات لگائے جارہے ہیں اگر الزامات کو ثابت کیا گیا تو وہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے علاوہ شہر چھوڑنے کی بھی بات کی ۔ حضرت کمال شاہ بیابانی ؒ کی اراضی کے معاملہ میں وحید نامی شخص کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر ہائی کورٹ نے اس معاملہ کو ٹریبونل کورٹ سے رجوع کیاتھا اور وحید کے بارے میں دریافت کرنے پر ماجد خان اور وقف انسپکٹر عبدالقدیر نے لاعلمی کا اظہار کیا ۔ وقف بورڈ کی عدم دلچسپی کی وجہہ سے ہائی کورٹ نے اس معاملہ کووقف ٹریبونل سے رجوع کیا تھا اور وقف بورڈ کے ذمہ دار عہدیداروں نے کورٹ میں مقدمہ کی پیروی نہ کرنے کی وجہہ سے ہائی کورٹ نے احکامات جاری کرتے ہوئے اس معاملہ میں دونوں پارٹیوں کو مہلت دی تھی لیکن وقف بورڈ کی عدم دلچسپی کی وجہہ سے یہ معاملہ عدالت میں زیر التواء ہے۔ واضح رہے کہ شہر نظام آباد سے تعلق رکھنے والے وحید نے حضرت کمال شاہ بیابانی ؒ کی اراضی کے تحفظ کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوا تھا لیکن وقف بورڈ کے عہدیدار اس مقدمہ کی پیروی میں ناکام ہوئے اور عدالت نے وقف ٹریبونل سے رجوع کردیا تھا لیکن ذمہ داران کے اس مسئلہ پر لاپرواہی برتنے سے کرایہ دار نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوبارہ کھدوائی کا کام شروع کردیا جس سے شہریان نظام آبادکی عوام میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔اس موقع پر وقف انسپکٹر عبدالقدیر ، سپروائیزر بڑا پہاڑمحمد ساجدبھی موجود تھے۔