نظام آباد۔ 20؍جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ جناب الماس خان صدر مسلم متحدہ محاذ ضلع نظام آباد نے ایک صحافتی بیان میں علاقہ تلنگانہ کے تمام اضلاع بالخصوص حیدرآباد میں موقوفہ اراضیات، مکانات کی غیر قانونی فروخت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوں تو تلنگانہ میں پولیس ایکشن سقوطِ حیدرآباد کے بعد ہی سے بیش قیمت موقوفہ جائیدادوں کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا جاتا رہا ہے اور ریاستی وقف بورڈ نے صیانت اوقاف میں مجرمانہ طورپر لاپرواہی کا ثبوت بہم پہنچایا، جس کے نتیجہ کے طور پر گزشتہ ساٹھ سال کے طویل عرصہ میں موقوفہ جائیدادیں مفاداتِ حاصلہ کی نذر ہوگئیں۔ بالخصوص حیدرآباد میں موقوفہ جائیدادوں کے بارے میں مسلمانوں کی نئی نسل کو کوئی واقفیت نہیں ہے اور موقوفہ جائیدادوں کا ریکارڈ اوقاف کے گزٹ میں دیکھنے میں کسی کو دلچسپی نہیں ہے۔ حالیہ عرصہ میں روزنامہ ’’سیاست‘‘ نے حیدرآباد کی اوقافی جائیدادوں کی المناک تباہی کی نشاندہی کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کی وجہہ سے صرف عامتہ المسلمین ہی نہیں بلکہ ریاستی وقف بورڈ کو بھی خوابِ غفلت سے بیدار کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ’سیاست‘ کا یہ مطالبہ حق بجانب ہے کہ وقف گزٹ میں موجود اوقافی جائیدادوں کی نشاندہی اور خاطیوں کے خلاف سخت ترین قانونی اقدامات کئے جائیں۔
جناب الماس خان نے کہا کہ بے شک اوقافی جائیدادوں کو ٹھکانے لگانے والے نام نہاد مسلمان اپنی آخرت کو تباہ کررہے ہیں۔ ’سیاست‘ نے گھانسی بازار، چیلہ پورہ، میں مساجد سے متعلقہ اراضیات اور موقوفہ مکانات کی غیر قانونی فروختگی کا انکشاف کرکے وقت کی ایک اہم ضرورت کو پورا کیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اوقافی جائیدادوں کی قدر و قیمت اور ان کی قوم مسلم کے لئے اہمیت وافادیت کے تعلق سے مسلمانوں میں شعور بیدار کیا جائے تمام اضلاع میں اوقافی اراضیات اور عاشور خانوں، درگاہوں، وغیرہ کی کروڑہا روپئے کی جائیدادیں ٹھکانے لگادی گئی ہے۔ ضلع واری سطح پر وقف بورڈ کی اسپیشل ٹیموں کو ناجائز خرید و فروخت کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی اور تمام اوقافی جائیدادوں کی بازیابی کی مہم شروع کی جانی چاہئے۔ جناب الماس خان نے جناب زاہد علی خان ایڈیٹر روزنامہ ’سیاست‘ کی ان کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی و فلاحی کاموں میں ادارہ ’سیاست‘ کا کلیدی رول محتاج تعارف نہیں ہے۔ اور اسپیشل آفیسر وقف بورڈ مسٹر شیخ محمد اقبال سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ موقوفہ جائیدادوں کی بازیابی کیلئے جنگی اساس پر اقدامات کو روبہ عمل لائیں گے۔