سنگاریڈی /30 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بلدیہ سنگاریڈی کا ماہانہ اجلاس آج دوپہر میٹنگ ہال دفتر بلدیہ میں شریمتی ایم وجئے لکشمی چیرمین بلدیہ کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ جس میں اوقافی اراضیات پر ناجائز تعمیر پر اراکین بلدیہ نے اپنی برہمی کا اظہار کیا ۔ اوقافی اراضیات پر ناجائز تعمیر کا مسئلہ رکن بلدیہ وارڈ نمبر 1 شیخ عارف نے اجلاس میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ اوقافی اراضی پر بلدیہ کی جانب سے بلڈنگ پرمیشن دیا جارہا ہے جوکہ خلاف قانون ہے ۔ متعلقہ بلدی عہدیداروں کو اراضی کا وقف ملکیت ہونے اور اس سے متعلق کیس عدالت میں زیر دوران ہونے کا علم ہونے کے باوجود بلڈنگ پرمیشن جاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ گذشتہ اجلاس میں اوقافی اراضی پر ناجائز تعمیرات سے متعلق کی گئی شکایت پر کیا کارروائی کی گئی ہے ۔ اس کی مکمل رپورٹ اجلاس میں پیش کی جائے ۔ اس کے علاوہ اوقافی اراضی پر بلڈنگ پرمیشن دینے والے عہدیداروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کی جائے ۔ جناب محمد غیاث محی الدین کمشنر بلدیہ سنگاریڈی نے معزز رکن کو بتایا کہ گذشتہ اجلاس میں کی گئی شکایت پر بلدی حکام نے کارروائی شروع کردی ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کا تیقن دیا ۔ شیخ عارف نے کہا کہ بلدیہ کی جانب سے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے ۔ لیکن شہر میں عوام کو بہتر بلدی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہیں ۔ عوام نے اراکین بلدے ہکو اس ایقان سے کامیاب کروایا کہ اراکین بلدیہ ان کے بلدی وارڈس کے مسائل کی یکسوئی کریں گے اور وارڈ کو ترقی یافتہ بنانے کی سعی کریں گے ۔ لیکن عوام کیس اتھ مجھے بھی مایوسی ہو رہی ہے کہ 6 ماہ کا عرصہ گذر جانے کے باوجود بھی توقع کے مطابق ترقیاتی کام انجام نہیں دئے گئے ۔ محمد اعجاز احمد رکن بلدیہ وارڈ نمبر 14 نے کہا کہ گذِتہ چند ماہ کے دوران محتلف بلدی وارڈس میں ترقیاتی کام منظور کئے گئے ۔ جس کا ٹنڈر عمل بھی مکمل ہوچکا ہے ۔ ورک آرڈرس حاصل کرنے کے باوجود کنٹراکٹرس کام شروع نہیں کر رہے ہیں ۔ کنٹراکٹرس کی تساہلی کے باعث عوام میں اراکین بلدیہ کی شب۔۔۔۔۔۔۔ متاثر ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کنٹراکٹرس نے اپنا سنڈیکیٹ بنالیا ہے اور سنگاریڈی کے بلدی وارڈس کو آپس میں تقسیم کرلیا ۔ چنانچہ اپنی من مانی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کام شروع نہ کرنے والے کنٹراکٹرس کے ورک آرڈر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔ محمد اعجاز احمد نے چیرمین بلدیہ اور کمشنر بلدیہ سے خواہش کی کہ وارڈ نمبر 15،16، 17 کو زائد ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے ۔ محمد ناظم الدین اجو نے کہا کہ جائیداد ٹیکس کے تعین میں بلدی عہدیدار امتیازی رویہ اپنا رہے ہیں ۔ سہ منزلہ عالیشان عمارت کا سالانہ ٹیکس صرف 700 روپئے مقرر کیا ہے جبکہ عام آدمی کا 100 گز اراضی پر معمولی سے گھر کا سالانہ ٹیکس ایک ہزار روپئے مقرر کیا ہے ۔ عام آدمی کو مانجرا پینے کے پانی کی لائین سے آدھار انچ نل کا کنکشن دینے بلدی عہدیادر انہیں دفتر کے کئی چکر لگانے پر مجبور کرتے ہیں جبکہ ذی اثر حضرات کے کامپلکس میں خلاف قانون آسانی کے ساتھ ایک انچ نل کا کنکشن دے دیا جاتا ہے ۔ محمد یقوب علی رکن بلدیہ وارڈ نمبر 12 نے اپنے وارڈ کے مسائل پیش کرنے کے علاوہ انہوں نے وظیفہ کے غیر اہل افراد کو منظوری پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تمام اہل ا فراد کو وظیفہ جاری کیا جائے آدھار کارڈ میں عمر غلط ہونے پر وظیفہ منسوخ کردیا جارہا ہے جو غلط ہے ، ناخواندگی کی وجہ سے کئی افراد اپنی عمر صحیح طور پر درج نہیں کرواسکے ۔ ایسے تمام درخواست گذاروں کی درخواستیں منظور کی جائیں ۔ ان کے وارڈ کے تمام بیوہ گان ، جسمانی معذورین اور معمرین کو وظیفہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ غوثیہ بیگم رکن بلدیہ وارڈ نمبر 16 نے ان کے وارڈ میں فوری موریوں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ۔ زینب بیگم رکن بلدیہ وارڈ نمبر 15 نے ان کے وارڈ میں سڑک پر ناجائز قبضہ اور وظائف کی اجرائی کا مطالبہ کیا ۔ بی پاشاہ بیگم رکن بلدیہ وارڈ نمبر 18 نے دیندار خان فنکشن ہال تا چرچ سڑک اور مسجد قباء کے قریب سڑک کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے اردو میں بلدیہ ایجنڈہ فراہم کرنے پر چیرمین اور کمشنر سے اظہار تشکر کیا ۔ ابوبکر رکن بلدیہ وارڈنمبر 3 نے کہا کہ وظائف کی تقسیم وارڈ سطح پر کی جائے اور وظائف کی منظوری اور تقسیم میں اراکین بلدیہ کو بھی شامل کیا جائے ۔ شبانہ بیگم رکن بلدیہ وارڈ نمبر 24 نے اپنے وارڈ کے مسائل پیش کئے اور سڑکیں ، موریوں کو منظور کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اراکین بلدیہ اودئے رکن ، سنیل کمار ، شیو شنکر ، پردیپ ، وینکٹیش اور مرلی نے سنگاریڈی کے پارکس ماور تالابوں کی اراضی پر ناجائز لے آوٹ پر احتجاج کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ گوردھن نمائیک وائس چیرمین بلدیہ نے ٹاون پلاننگ عہدیادروں کو ہدایت دی کہ غیر قانونی لے آوٹس کے خلاف فوری کارروائی کریں اودئے شری رکن بلدیہ وارڈ ن مبر 26 نے ان کے وارڈ میں سبھر سیبل بورویل ، سڑک ، موریوں اور وظائف منظور کرنے کا مطالبہ کیا ۔