… اور اب ٹرمپ نے اٹارنی جنرل جیف سیشنس کو برطرف کردیا

۔2016 ء کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کی تحقیقات پر ٹرمپ کا کنٹرول
میں نے اپنے فرائض دیانتداری سے انجام دیئے، سیشنس l میتھیو وائٹیکر عبوری اٹارنی جنرل

واشنگٹن ۔ 8 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے اس وقت سے اب تک انہوں نے درجنوں وزراء اور اعلیٰ سطحی عہدیداروں کو کسی نہ کسی تنازعہ پر برخاست کردیا ہے جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور اب کی بار باری آئی ہے اٹارنی جنرل جیف سیشنس کی۔ ٹرمپ نے انہیں برخاست کرتے ہوئے حیرت انگیز طور پر 2016ء میں صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کیلئے کی جانے والی حساس نوعیت کی تحقیقات کا کنٹرول بھی خود حاصل کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیف سیشنس کی جگہ عارضی طور پر ٹرمپ کے چیف آف اسٹاف میتھیو وائیٹکر کو مقرر کیا جارہا ہے جو ری پبلکن کے وفادار تصور کئے جاتے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ ٹرمپ گذشتہ کچھ ماہ سے جیف سیشنس کو تنقیدوں کا نشانہ بنارہے تھے اور ان کے (جیف) اس فیصلہ کو بھی ہدفت تنقید بنارہے تھے جہاں انہوں نے تحقیقات کیلئے ڈپٹی اٹارنی جنرل راڈروذیسٹین کو ایک خصوصی کونسل مقرر کرنے کی اجازت دی تھی۔

اب ٹرمپ کیلئے محکمہ انصاف کی قیادت ایک ایسی شخصیت کررہی ہے جو مکمل طور پر ان کی ’’ہاں میں ہاں‘‘ ملانے والی ہے جبکہ سی بی ایس نیوز نے یہ اطلاع بھی دی ہیکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل مولر تحقیقات کی قیادت نہیں کررہے ہیں بلکہ اب وائیٹکر تحقیقات کا چارج سنبھالیں گے۔ چہارشنبہ کو ایک ٹوئیٹ کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس خبر کا بڑے ہی پُرمسرت انداز میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ انصاف میں اٹارنی جنرل جیف سیشنس کے چیف آف اسٹاف جی وائٹیکر اب نئے عبوری اٹارنی جنرل مقرر کئے گئے ہیں۔ مجھے امید ہیکہ موصوف ملک کی بہتر انداز میں خدمات انجام دیں گے جبکہ جیف سیشنس نے اب تک جو خدمات انجام دی ہیں، اس کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ وہ بخیروعافیت رہیں۔ ان کے مستقل جانشین کا متعاقب اعلان کیا جائے گا۔ اس فیصلہ کے بعد امریکی مبصرین اور سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہیکہ وائٹیکر کی تقرری سے رابرٹ مولر کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات متاثر ہوں گی کیونکہ وائٹیکر ہمیشہ سے ہی مولر کے ذریعہ کی جانے والی تحقیقات پر تنقیدیں کیا کرتے تھے۔ یاد رہیکہ وسیع تر پیمانے پر کی گئی تحقیقات کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی ہیکہ ٹرمپ کے متعدد ساتھیوں کے خلاف مجرمانہ کارروائیوں کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ صرف ایک گھنٹہ قبل ہی ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جو وائیٹ ہاؤس میں منعقد کی گئی تھی، اخباری نمائندوں سے کہا تھا کہ اپنی کابینہ میں تبدیلیوں اور وائیٹ ہاؤس کی سینئر جائیدادوں جن میں انتظامی محکمہ بھی شامل ہے، میں اہم تبدیلیوں کا اندرون ایک ہفتہ اعلان کیا جائے گا۔ دریں اثناء جیف سیشنس نے اپنے مکمل ایک صفحہ پر مشتمل استعفیٰ نامہ میں واضح طور پر کہا ہیکہ استعفیٰ ٹرمپ کی جانب سے درخواست کئے جانے کے بعد دیا جارہا ہے۔ جیف الباما کے سابق سینیٹر اور ابتدائی زمانے میں ٹرمپ کے حامی رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے انہیں اٹارنی جنرل کے باوقار عہدہ کا حلف دلایا گیا، انہوں نے ہر روز ڈپارٹمنٹ آف جسٹس پہنچ کر دیانتداری سے اپنا کام کیا جو ملک کے تئیں ان کا فرض تھا۔