چیف منسٹر سے دو مرتبہ ملاقات کے بعد بھی ملازمت نہیں ملی
2011 سے فائل آگے نہیں بڑ ھ پائی
دہلی میں گولڈ اور گلاسگو میں سلور میڈل حاصل کرنے والی ایتھلیٹ سخت برہم
’’ دہلی کامن ویلتھ گیمس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے اور حکومت کی جانب سے ملازمت کے وعدہ کے بعد میں نے ریلوے کی ملازمت ترک کردی جس کے بعد مہاراشٹرا حکومت کی پیشکش کو بھی مسترد کردیا، اب محسوس ہوتا ہیکہ غلطیاں کیں ‘‘۔
انیسہ سید
نئی دہلی ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کامن ویلتھ گیمس 2010ء میں گولڈ اور گذشتہ روز گلاسگو میں ختم ہوئے کامن ویلتھ گیمس میں سلور میڈل حاصل کرنے والی نشانہ باز انیسہ سید سے ہریانہ حکومت نے 3 برس قبل ملازمت کا وعدہ کیا تھا جو ہنوز وفا نہیں ہو پایا ہے جس پر بالآخر ہندوستان کیلئے شاندار فتوحات حاصل کرنے والی ایتھلیٹ نے اپنی برہمی کا اظہار کیا۔ انیسہ نے کہا کہ میں گذشتہ 3 برسوں سے انتظار کررہی ہوں کیونکہ حکومت نے مجھ سے ملازمت کا وعدہ کیا تھا لیکن آج بھی کوئی صورت نکلتی نظر نہیں آرہی ہے۔ برہمی میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سمجھتی ہیکہ میں اس اعزاز کی مستحق نہیں ہوں تو پھر مجھے انتظار نہیں کروانا چاہئے تھا کیونکہ یہ کسی بھی ایتھلیٹ کے ساتھ انصاف کا تقاضہ نہیں کہ وہ بین الاقوامی سطح پر ملک کیلئے مسلسل بہترین کارنامے انجام دے رہی ہے لیکن ملک میں اس کے ساتھ انصاف نہیں کیا جارہا ہے۔ 33 سالہ انیسہ نے 26 جولائی کو گلاسگو کے ڈیری بڈن شوٹنگ سنٹر کے قریب منعقدہ مقابلوں کے 25 لیٹر پستول ایونٹ میں سلور میڈل حاصل کیا ہے۔ انیسہ کے بموجب 2011ء سے ان کی ملازمت کی فائل پر کوئی کارروائی ہی نہیں ہوئی ہے حالانکہ انہوں نے چیف منسٹر سے (بھوپیندر سنگھ ہوڈا) سے دو مرتبہ ملاقات کی۔ انیسہ نے مزید کہا کہ 2010ء دہلی کامن ویلتھ گیمس میں گولڈ میڈل حاصل کرنے کے بعد مجھے ملازمت کا وعدہ کیا گیا تھا جس کے بعد میں نے ریلوے کی ملازمت ترک کرنے کے علاوہ مہاراشٹرا حکومت کی پیشکش کو بھی مسترد کردیا لیکن اب محسوس ہوتا ہیکہ میں نے غلطیاں کیں۔