انگلینڈ408 ‘نیوزی لینڈ198

نیوزی لینڈ کے خلاف 202رنز کی کامیابی رنز کے اعتبار سے انگلینڈ کی سب سے بڑی کامیابی ہے‘ جس کی بدولت میزبان
ٹیم نے 1975ء ورلڈ کپ میں ہندوستان کو 202رنز سے شکست دینے کے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے ۔ میان آف دی میچ
بٹلر (129) اور آل راونڈر عادل رشید(69) کے درمیان ساتویں وکٹ کیلئے 177رنز کا عالمی ریکارڈ بنا۔

برمنگھم۔10جون ( سیاست ڈاٹ کام) جوزبٹلر کے 129رنز اور جیوروٹ کی سنچری کی بدولت انگلینڈ نے یہاں کھیلے گئے پہلے ونڈے میں نیوزی لینڈ کو 210رنز سے شکست دیتے ہوئے اپنے ونڈے کے نئے عہد کا شاندار آغاز کیا ہے ۔ رنز کے اعتبار سے یہ انگلینڈ کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ جیسا کہ اس نے اس سے قبل افتتاحی ورلڈ کپ میں 1975ء میں لارڈس کے مقابلہ میں ہندوستان کو 202رنز سے شکست دی تھی ۔ انگلینڈ جس نے اس مقابلہ میں 9وکٹوں کے نقصان پر 408رنز اسکور کئے ہیں وہ اس کا 50اوورس کی کرکٹ میں اب تک کا اعظم ترین مجموعی اسکور ہے ۔ ٹیم کو ونڈے میں اعظم ترین اسکور فراہم کرنے میں جہاں جیوروٹ نے 104رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے بنیاد فراہم کی وہیں بٹلر نے مڈل آرڈر میں 77گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 129رنز کی اننگز میں 13چوکے اور 5چھکے لگائے ۔ انگلینڈ نے ماضی میں 2005ء کو ٹرینٹ برج میں کھیلے گئے مقابلہ میں بنگلہ دیش کے خلاف 391/4 کا اسکور بنایا تھا وہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ۔ علاوہ ازیں بٹلر اور عادل رشید(69) کے درمیان ساتویں وکٹ کیلئے 177رنز کا عالمی ریکار؛ قائم ہوا ہے جس میں 2001ء ہرارے ونڈے میں انگلینڈ کے خلاف زمبابوے کے اینڈی فلاور اور ہیتھ اسٹریک کے درمیان بننے والے 130رنز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔انگلینڈ نے ورلڈ کپ کی فائنلسٹ نیوزی لینڈ کو 198رنز پر ڈھیر کردیا اور 18اوور قبل ہی مہمان ٹیم کو پویلین کی راہ دکھا دی ۔ نیوزی لینڈ کی شروعات ناقص رہی جیسا کہ پہلے اوور کی آخری گیند پر اسٹیون فن نے برنڈن مکالم (10)کو بولڈ کرتے ہوئے انگلینڈ کو اہم کامیابی دلوائی جب کہ راس ٹیلر (57) اور کین ولیمسن (45) کے علاوہ دوسرا کوئی بیٹسمین قابل ذکر اسکور نہ کرسکا ۔ فن نے 35رنز اور رشید نے 55رنز کے عوض فی کس چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ رشید نے تیزرفتار 69رنز بھی بنایا۔