انگلینڈ ۔نیوزی لینڈ ونڈے سیریز کا آج دلچسپ اختتام متوقع

ناٹنگھم ۔19 جون۔ (سیاست ڈاٹ کام ) انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلی جارہی پانچ مقابلو ں کی ونڈے سیریز کا پانچواں اور فیصلہ کن مقابلہ کل یہاں کھیلا جارہا ہے اور نیوزی لینڈ کے کوچ مائیک ہیسن کو اُمید ہے کہ رواں سیریز کا ایک دلچسپ اختتام متوقع ہے ۔ انگلینڈ جس نے چسٹرلی اسٹریٹ میں کھیلے گئے چوتھے مقابلے میں 350 رنز کا شاندار تعاقب کرتے ہوئے سیریز کو 2-2 سے برابر کردیا ہے ۔ نیوزی لینڈ جس نے فبروری میں ورلڈ کپ کے دوران انگلینڈ کو انتہائی شرمناک شکست سے دوچار کیا تھا، تاہم میزبان ٹیم نے اس سیریز میں غیرمعمولی مظاہروں کے ذریعہ سفید گیند کی کرکٹ میں خود کو ایک مضبوط ٹیم کے طورپر منوایا ہے جیسا کہ چوتھے مقابلے میں نیوزی لینڈ نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 349 رنز اسکور کئے تھے

لیکن انگلینڈ نے جیو روٹ اور کپتان ایان مورگن کے درمیان تیسری وکٹ کیلئے بننے والی 198 رنز کی پارٹنرشپ کی بدولت یہ مقابلہ 6 اوور قبل ہی تین وکٹوں کے نقصان پر مکمل کرلیا تھا ۔ اس مقابلے میں روٹ نے ناقابل تسخیر 106 رنز اسکور کئے جبکہ مورگن نے 113 رنز کی شاندار اننگز کھیلی ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے فیصلہ کن مقابلے کے متعلق نیوزی لینڈ کے کوچ ہیسن نے کہا کہ یہ سیریز انتہائی شاندار اور تفریح سے لیس رہی اور اُمید ہے کہ آخری مقابلہ بھی سنسنی خیز ہوگا ۔ گزشتہ مقابلہ میں ایک ہمالیائی اسکور کے دفاع میں ناکام ہونے کے باوجود ہیسن نے اپنی ٹیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس مقابلے کو بہتر طورپر کھیلا لیکن ناتجربہ کار بولنگ شعبے کے علاوہ وکٹ جوکہ بیٹنگ کیلئے سازگار تھی اس پر ہم نے ہر اوور میں حریف بیٹسمینوں کو باؤنڈریز اسکور کرنے کا موقع فراہم کیا جبکہ بارش کی وجہ سے بھی گیند گیلی ہوکر بولنگ کیلئے مشکلات پیدا کررہی تھی ۔ انھوں نے مزید کہاکہ نیوزی لینڈ کو زخمی بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ کی خدمات دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے نوجوان بولروں کیلئے حالات مشکل ترین ہوئے تھے لیکن انھیں تجربہ حاصل کرنے کیلئے یہ بہترین موقع ہے ۔ گزشتہ مقابلے میں ناٹنگھم شائر کے کھلاڑی اور انگلش ٹیم کے اوپنر الیکس ہالس نے اپنے گھریلو میدان میں تیز رفتار 67 رنز اسکور کرتے ہوئے ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کی تھی لیکن تھوڑے سے وقفہ میں ہالس کے علاوہ دوسرے اوپنر جیسن رائے بھی پویلین لوٹ گئے تھے اور اس موقع پر انگلینڈ کا اسکور 111/2 تھا لیکن اس کے بعد مہمان ٹیم وکٹیں حاصل کرتے ہوئے یا رنز کی رفتار پر قابو پاتے ہوئے میزبان پر دباؤ بنانے میں ناکام رہی ۔ کوچ نے نوجوان بیٹسمین کین ولیمسن جنھوں نے گزشتہ مقابلے میں ایک اور سنچری کے قریب پہونچنے کے بعد وکٹ گنوائی تھی اس پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ولیمسن نے مقابلے کی مناسبت سے رنز کی رفتار کو تیز کرنے کی خاطر اپنی وکٹ گنوائی جوکہ کھلاڑی کا ٹیم کیلئے کھیلنے کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے ، حالانکہ انھوں نے اس سے قبل کھیلے گئے مقابلے میں سنچری اسکور کی تھی اور وہ 118 کے بعد ایک اور سنچری کے قریب پہونچ چکے تھے جس کے باوجود انھوں نے ٹیم کو اہمیت دیتے ہوئے اپنی سنچری کو نظرانداز کیا۔