انگلینڈ کو پاکستان بہ آسانی ہرا دے گا : شعیب اختر

دبئی، 31 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے مایہ ناز سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ پیش قیاسی کی ہے کہ پاکستانی ٹیم متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز میں انگلش ٹیم کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے بہ آسانی شکست دے گی۔ دبئی میں مقامی ٹورنمنٹ کی تشہیر کیلئے موجود سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ رواں سال 5 اکتوبر سے 30 نومبر تک ہونے والی سیریز میں پاکستانی ٹیم کی بالادستی برقرار رہے گی۔ اپنے 14 سالہ کیریئر میں 400 سے زائد وکٹیں لینے والے ماضی کے تیز ترین بولر نے کہا کہ انگلینڈ کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا کیونکہ پاکستانی ٹیم اسپن وکٹیں بنا کر ریورس سوئنگ پر توجہ مرکوز رکھے گی، ایسے میں اسپنرز سیریز میں تباہ کن قوت ثابت ہوں گے۔ اختر نے کہا کہ انگلینڈ کو پاکستان کے اسپن اٹیک کا مقابلہ کرنا ہو گا جو اس وقت ہماری قوت ہے، میں چاہتا ہوں پاکستان یہاں اسپن وکٹیں بنائے اور انگلینڈ کو چاروں شانے چت کر دے۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ نے ایشز سیریز جیت اور کچھ میچوں میں بھی بہت بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی لیکن ان کی کارکردگی میں مستقبل مزاجی نہیں۔ ’راولپنڈی ایکسپریس‘سے مشہور فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہمارے فاسٹ بولرز ریورس سوئنگ سے اپنا جادو جگائیں، وکٹ زیادہ مددگار تو نہیں ہو گی لیکن یہاں گیند سوئنگ ہو گی جو بہت اہمیت کا حامل ہو گا، میرے خیال میں یہ ایک اچھی سیریز ہو گی، انگلینڈ کو ایشیائی وکٹوں پر اپنی صلایتیں ثابت کرنی ہیں لیکن دوسری جانب پاکستان کو ایشز کی فاتح ٹیم کو شکست دے کر کچھ حاصل کرنا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے رواں سال زمبابوے کے دورہ ٔپاکستان کو پاکستان میں عالمی کرکٹ کی بحالی کیلئے اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دو سال میں بڑی ٹیمیں پاکستان آنا شروع ہو جائیں گی۔ مارچ 2009ء میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کی بس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے اور کسی بھی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ اس دوران پاکستان کو اپنی زیادہ تر ہوم سیریز یو اے ای میں کھیلنا پڑیں۔ تاہم رواں سال مئی میں زمبابوے کی ٹیم نے مختصر دورہ کر کے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی رونقیں دوبارہ بحال کر دیں لیکن اب بھی تمام بڑی ٹیمیں سکیورٹی مسائل کی وجہ سے پاکستان آنے سے گریزاں ہیں۔ اختر نے زمبابوے کے خلاف سیریز پرامن انداز سے گزرنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دو سال میں بڑی ٹیموں سے اپنی ہی سرزمین پر کھیلنا شروع کر سکتا ہے۔ ’ہم نے یہاں لوگوں کا جذبہ دیکھا جو سیریز دیکھنے کیلئے بڑہ تعداد میں آئے، اصل خطرہ کھلاڑیوں کیلئے نہیں بلکہ شائقین کیلئے تھا، اسٹیڈیم بھرے ہوئے تھے، شدید گرمی تھی لیکن 50 ہزار لوگ اسٹیڈیم میں موجود تھے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ہماری قوم کیلئے کس حد تک اہمیت کا حامل ہے‘۔ اختر نے کہا کہ اگر ہم چھوٹی ٹیموں کو بلانا شروع کرتے ہیں تو حالات بہتر ہونے کے بعد بڑی ٹیمیں بھی آئیں گی، پہلے ہمیں چھوٹی ٹیموں سے شروع کرنا ہو گا جس کے بعد بڑی ٹیمیں بھی کھیلنے پاکستان آئیں گی۔