انگلینڈ نے 1946کا نیوزی لینڈ کا منفی ریکارڈ توڑدیا

بنگلور ۔2 فروری (سیاست ڈاٹ کام ) کرکٹ میں کسی بھی لمحے پانسہ پلٹ سکتا ہے جس کا عملی  مظاہرہ بنگور کے فیصلہ کن ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹوئنٹی20 میچ میں دیکھنے کو ملا جب انگلش ٹیم بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کئی نئے ریکارڈ بنا گئی۔ انگلینڈ اور ہندوستان کے درمیان سیریز کا فیصلہ کن  ٹوئنٹی20  میچ کھیلا گیا جہاں ہندوستان نے انگلینڈ کو میچ اور سیریز جیتنے کیلئے 203 رنز کا ہدف دیا۔ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ نے ایک موقع پر 13.2 اوورز میں دو وکٹ کے نقصان پر 119 رنز بنا لئے تھے اور اسے فتح کیلئے 46 گیندوں پر 84 رنز درکار تھے جو قابل رسائی نظر آرہا تھا لیکن 26 سالہ یزویندرا چہل نے انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو درہم برہم کردیا۔ایک موقع پر بہتر موقف میں موجود اور ہدف کی جانب گامزن ٹیم مزید آٹھ رنز کے اضافے سے باقی تمام آٹھ وکٹیں گنوا بیٹھی۔یہ کرکٹ کی طویل تاریخ میں کسی بھی طرز کی کرکٹ کی دوسری بدترین کارکردگی ہے اور اس سے قبل صرف نیوزی لینڈ کی ٹیم اس سے بدترین کارکردگی سے دوچار ہوئی تھی جب 1946 میں آسٹریلیا کے خلاف پانچ رنز کے اضافے میں 8 بیٹسمین آؤٹ ہو ئے تھے۔انگلینڈ کی اننگز میں پانچ بیٹسمینس صفر پر آؤٹ ہوئے اور ایک اور کھلاڑی کے کھاتا کھولنے سے قبل پوری ٹیم آؤٹ ہو چکی تھی۔ہندوستان کی جانب سے چہل نے 25 رنز کے عوض چھ وکٹیں لیں جو ہندوستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی میں سب سے بہترین کارکردگی ہے جبکہ مجموعی طور پر یہ ٹی ٹوئنٹی کی تیسری بہترین کارکردگی ہے۔ہندوستان نے میچ میں 75 رنز سے فتح حاصل کی جو ٹی20 میں رنز کے اعتبار سے ان کی دوسری بڑی فتح ہے، سب سے بڑی 90 رنز سے فتح بھی 2012 کے ورلڈ ٹی20 میں انگلینڈ کے خلاف ہی حاصل کی تھی۔اس میچ میں مہندرا سنگھ دھونی نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جو ان کی ٹی ٹوئنٹی  میں ان کی پہلی نصف سنچری ہے اور انہوں نے اپنے 76ویں میچ میں یہ ریکارڈ بنایا جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔اس سے قبل سب سے زیادہ میچوں کے بعد پہلی نصف سنچری کا ریکارڈ آئرلینڈ کے گیری ولسن کے پاس تھا جنہوں نے 42 اننگز کے بعد نصف سنچری بنائی تھی۔