انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ ،آج 12 ویں ورلڈ کپ کا آغاز

لندن ۔29 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) آئی سی سی ورلڈ کپ کرکٹ کا 12 واں ایڈیشن کل انگلینڈ میں شروع ہوگا ،جس کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور میگا ایونٹ کے کامیاب انعقاد کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔کرکٹ کا عالمی میلہ شروع ہونے میں صرف ایک دن باقی رہ گیاہے ۔ میگا ایونٹ میں آسٹریلیائی ٹیم خطاب کا دفاع کرے گی جبکہ ورلڈ کپ ٹرافی کے حصول کیلئے 10 ٹیمیں آسٹریلیا، انگلینڈ، پاکستان، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان، ہندوستان اور ویسٹ انڈیز میدان میں اتریں گی۔افتتاحی میچ کل میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائے گا، ہندوستانی ٹیم 5 جون کو جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔ ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز کل جمعرات کو انگلینڈ میں ہورہا ہے۔ افتتاحی دن لندن کے اوول کرکٹ گرائونڈ میں انگلینڈ اور جنوبی افریقہ مدمقابل ہونگے ۔ میزبان ٹیم کا پہلا ہی میچ ایک ایسی ٹیم سے ہے جو ہر اعتبار سے خطرناک ہے۔ انگلش ٹیم 732 ونڈے میچ کھیل کر368جبکہ اس کے مقابلے میں جنوبی افریقی ٹیم نے انگلینڈ سے کم610 کھیل کر اس سے زیادہ 378 فتوحات اپنے نام کر رکھی ہیں۔ باہمی مقابلوں میں بھی انگلینڈکو59 مقابلوں میں 29-26 سے خسارے کا سامنا ہے۔ ورلڈ کپ تاریخ کے 6 میچوں میں بھی میزبان ٹیم کو برتری نہیں۔ مقابلہ 3-3 سے برابر ہے۔ اسی مقام پر 20 سال قبل انگلینڈ میں کھیلے گئے 7 ویں ورلڈکپ کے میچ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 122 رنز کے بھار ی فرق سے کامیاب ہوئی تھی۔ گذشتہ ورلڈ کپ سے اس ورلڈ کپ تک بھی طاقت کا توازن برابر رہا، دونوں نے 8 میچوں میں فی کس4 مقابلوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ستمبر 2012 سے اب تک کھیلے گئے آخری 10 میچوں میں بھی دونوں ٹیمیں 5-5 سے برابر ہیں۔ انگلش سرزمین پر میزبان ٹیم کو برتری حاصل ہے۔ اس نے 25 میں سے 15 جیتے اور 8 ہارے ہیں۔ اوول میں مجموعی 6 میچوں میں میزبان ٹیم کو 4-2 سے سبقت حاصل ہے۔ انگلینڈ کا جنوبی افریقہ کے خلاف اعظم ترین اسکور 399 اورکم سے کم 103 جبکہ جنوبی افریقہ کا 354 اور83ہے۔ریکارڈ جہاں جنوبی افریقہ کے حق میں ہے تو موجودہ فام میزبان انگلش ٹیم کو کامیابی کیلئے پسندیدہ قراردیتاہے۔ دوخطرناک اور بڑی ٹیمیں آج تک ایونٹ نہیں جیت سکیں۔ جنوبی افریقہ کبھی فائنل میں بھی نہ جا سکی اور انگلش ٹیم 1992 کے بعد فائنل کے لئے ترس رہی ہے۔ ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنمنٹ سے قبل جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کو اس وقت شدید دھکہ لگا ہے جب اس کے فاسٹ بولر ڈیل اسٹین ان فٹ ہوگئے ۔

ہیڈ کوچ اوٹس گبسن نے تصدیق کی ہے کہ ڈیل اسٹین انگلینڈ کے خلاف اوول میں ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔ماہرین خطاب کیلئے انگلینڈ، ہندوستان اور آسٹریلیا کو سرفہرست دعویدار قرار دے رہے ہیں۔ کسی کو جنوبی افریقہ کی جانب سے غیرمتوقع نتائج کی امید ہے تو بعض حلقے پاکستان کی غیرمستقل مزاجی سے خائف ہیں لیکن دومرتبہ کی عالمی چمپئن ویسٹ انڈیز اور2015 کی رنرزاپ نیوزی لینڈ کا ذکر بہت کم کیا جارہا ہے۔ مبصرین نے انہیں چھپا رستم سمجھ رہے ہیں۔ دونوں ٹیموں کو کئی ایسے کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں جو پلک جھپکتے ہی میچ کا نقشہ پلٹ سکتے ہیں۔ ویسٹ انڈیز نے وارم اپ میچ میں کیوی بولنگ کے پرخچے اڑاتے ہوئے 421 رنز بنا کر دنیا کی توجہ مبذول کروالی۔ ویسٹ انڈیز کے پاس کرس گیل، آندرے رسل، براوو، شائی ہوپ، شیمرون ہٹمائر،کارلوس بریتھ ویٹ اور جیسن ہولڈر جیسے جارحانہ انداز میں کھیلنے والے کھلاڑی موجود ہیں لیکن ان کی بولنگ لائن زیادہ مضبوط نہیں۔ دوسری جانب کیویز کی ٹیم مارٹن گپٹل، کولن منرو،کین ولیمسن، روس ٹیلر اور ٹام لیتھم جیسے بیٹسمین اور ٹرینٹ بولٹ، ٹم سائوتھی،کولن ڈی گرانڈہوم جیسے بولرز موجود ہیں۔