انگلینڈ اور آسٹریلیا کی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی تردید

لندن / سڈنی ۔ 22اکٹوبر(سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا اور انگلینڈ نے عرب ٹیلی ویژن الجزیرہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دے دیا۔ قبل ازیں عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے انکشاف کیا کہ 2011 اور 2012 کے درمیان میچز میں انگلینڈ، آسٹریلیا اور پاکستان کے کھلاڑیوں نے مبینہ اسپاٹ فکسنگ کی۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈز کی جانب سے الجزیرہ کی رپورٹ پر تردید سامنے آئی تاہم اب تک پاکستان کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔ رپورٹس کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ نے کہا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے کرکٹ کے کھیل کی ساخت کو خراب کرنے کے عمل کو برداشت نہیں کرے گا۔ مزید کہا کہ ہمیں اپنے کھلاڑیوں اور اس کھیل کی حفاظت پر پورا بھروسہ ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ ہماری تکنیکی ٹیم نے الجزیرہ کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کے الزام پر مبنی ویڈیو کا جائزہ لیا ہے جس میں موجودہ یا سابق کھلاڑیوں کے خلاف ایسے شواہد موجود نہیں جس سے یہ ثابت ہو کہ انہوں نے میچ کے دوران کچھ غلط کیا۔ آسٹریلین بورڈ کے ساتھ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی الجزیرہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ای سی بی کی جانب سے بھی ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ اس میں الجزیرہ کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات میں شفافیت کا فقدان ہے، جبکہ اس میں ایسا کچھ نہیں جس سے یہ ظاہر ہو کہ کھلاڑیوں نے اسپاٹ فکسنگ کی ہے۔ واضح رہے کہ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ نے بین الاقوامی کرکٹ میں اعلیٰ درجے کی بدعنوانی کے شواہد پیش کئے ۔ الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 2011 اور 2012 کے دوران 15 بین الاقوامی میچز میں 2 درجن سے زائد فکسنگ کے واقعات پیش آئے ۔ شواہد سے انگلینڈ کے چند کھلاڑیوں پر الزام عائد کیا گیا جنہوں نے 7 میچز میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کی۔ اس ہی عرصے میں آسٹریلیائی کھلاڑیوں نے 5، پاکستانی کھلاڑیوں نے 3 جبکہ دیگر ٹیموں کے کھلاڑیوں نے ایک میچ میں اسپاٹ فکسنگ کی جس میں دونوں ٹیم کی جانب سے فکسنگ کی گئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان اسپاٹ فکسنگ کے واقعات سے کھیل کا چند حصہ متاثر ہوا تھا اور اس سے نتائج نہیں جانے جاسکتے تھے۔ الجزیرہ کو میچ فکسر کی ہندوستانی سٹہ باز کو کئے گئے کالز کی ریکارڈنگ موصول ہوئی تھی۔ جن میچز میں فکسنگ کی گئی تھی ان میں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا ہندوستان بمقابلہ انگلیڈ،کیپ ٹاؤن میں کھیلا گیا جنوبی افریقہ بمقابلہ آسٹریلیا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں انگلینڈ کی پاکستان کے ساتھ کھیلے گئے میچز کی سیریز شامل ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل الجزیرہ ہی کو پاکستان کے سابق کرکٹر دنیش کنریا نے انٹرویو دیتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔