لندن۔5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) انگلش کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ بیٹسمین کیون پیٹرسن کو اب انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا۔33 سالہ کیون پیٹرسن تمام طرز کی کرکٹ میں انگلینڈ کے کامیاب ترین بیٹسمین ہیں تاہم وہ ٹیم میں کئی تنازعات کا شکار رہے ہیں۔انگلش کرکٹ بورڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر پال ڈاؤنٹن نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانوی ٹیم کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ ٹیم کی اخلاقیات کو بھی بہتر بنایا جائے۔کیون پیٹرسن کا کہنا ہے کہ وہ کرکٹ کھیلنا جاری رکھیں گے تاہم انہیں افسوس ہے کہ وہ انگلینڈ کے لیے نہیں کھیل سکیں گے۔پیٹرسن نے 104 ٹسٹ مقابلوں میں 47 رنز کی اوسط سے 8181 رنز بنا ئے ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے 136 ایک ونڈے میں 4440 رنز جبکہ 37 ٹوئنٹی20 میں 1176 رنز بنائے ہیں۔2004 میں انگلینڈ کے لیے کریر کا آغاز کرنے والے کیون پیٹرسن نے کہا کہ اپنے ملک کے لیے کھیلنا میرے لیے فخر کی بات ہے۔جب بھی میں نے انگلینڈ کی شرٹ پہنی، وہ لمحہ میرے لیے باعثِ فخر رہا اور یہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔حال ہی میں انگلینڈ کی ٹسٹ ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف ایشز سیریز میں 5-0 کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اگرچہ پیٹرسن نے انگلینڈ کے لیے اس ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنائے، لیکن ان پر کئی مرتبہ آؤٹ ہونے کے انداز کی وجہ سے تنقید کی گئی۔کیون پیٹرسن کا کریر کئی مرتبہ تنازعات کا شکار رہا ہے۔پیٹرسن کو 2012 میں اس وقت ٹیم سے نکال دیا گیا تھا جب انھوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے دوران جنوبی افریقی کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم اور بالخصوص کپتان اینڈریو اسٹراؤس کے بارے میں اشتعال آمیز تحریری پیغامات بھیجے تھے۔اس کے علاوہ 2008 میں انہیں ٹیم کی کپتانی سونپی گئی تاہم پانچ ماہ بعد ہی کوچ پیٹر مورس سے کشیدگی کے باعث انہوں نے یہ ذمہ داری بھی چھوڑ دی۔2010 میں ٹوئنٹی20 ورلڈکپ میں انگلینڈ کامیاب رہا تو انہیں ٹورنمنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔ یہ انگلینڈ کی محدود اوورس کی کرکٹ میں پہلی بڑیٹرافی رہی۔مئی 2012 میں کیون پیٹرسن نے بین الاقوامی کرکٹ میں محدود اوورس کی کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان بھی کیا تھا۔