جودھ پور 25 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام)انڈین مجاہدین کے مشتبہ دہشت گرد محمد ثاقب انصاری کا مبینہ قریبی با اعتماد ساتھی اور معاون آج یہاں گرفتار کرلیا گیا۔ علی اتوار کے دن پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ پولیس کی کئی ٹیمیں اس کی گرفتاری کیلئے سرگرم ہوگئی تھی۔ پولیس کے عہدیدار نے کہا کہ پولیس کو اس کی ایک مکان پر آج صبح آمد کی خبر ملی تھی جس کے بعد پولیس نے اس کے مکان کا محاصرہ کرلیا اور اسے گرفتار کرلیا۔ علی مبینہ طور پر دھماکو مادے اور برقی دھماکہ کرنے والے آلات ثاقب کو فراہم کیا کرتا تھا جو بم سازی میں تربیت یافتہ تھا اور اعلی سطحی دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کے ضیاء الرحمن عرف وقاص کو دھماکے کرنے کیلئے دھماکو مادے اور آلات فراہم کیا کرتا تھا۔وقاص ایک پاکستانی شہری ہے جو کئی بم دھماکوں کے سلسلہ میں مطلوب ہے۔پولیس کے بموجب سرکٹ ڈائیگرام کے دستی نقشہ اور ایک ڈائری ضبط کی گئی جس سے بم سازی کی کارروائی کی وضاحت ہوتی ہے اور ان دہشت گردوں کے عزائم کی آئیندہ دار ہے۔ پولیس کے بموجب جودھپور پولیس کے تحقیقات کنندے تاحال اس حد تک انکشاف کرچکے ہیں کہ وہ جودھپور میں سلسلہ وار بم دھاکے کرنے کے قریب تھے اور وقاص جودھپور آنے والا تھا تا کہ ان کے منصوبہ کو قطعیت دے سکے ۔برکت علی قبل ازیں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا کیونکہ اس کو اس کے معاون عادل نے انصاری کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔ اس سے پہلے کے پولیس اس کے مکان پر دھاوا کرتی وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ بعدازاں عادل کو گرفتار کرلیا گیا اور کئی تفصیلی دستاویزات اس کی قیامگاہ سے ضبط کئے گئے ۔ انڈین مجاہدین کے جملہ پانچ مشتبہ دہشت گردوں کو اتوار کے دن دہلی پولیس کے خصوصی شعبہ اور راجستھان کے مخالف دہشت گردی اسکواڈ کی مشترکہ کارروائی میں گرفتار کئے گئے تھے۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جبکہ مختلف تنظیموں سے متعلق دہشت گرد شعبے دریافت کئے گئے ہیں جو جودھپور میں سرگرم تھے۔ تقریبا ً پانچ سال پہلے انسداد دہشت گردی اسکواڈ اے ٹی ایس نے سیمی (اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا )کے تین ارکان کو ان کے جئے پور دھماکوں میں ملوث ہونے کی بناء پر گرفتار کیا تھا۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ایسے مزید خوابیدہ شعبوں کی جودھپور میں موجودگی کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ۔ سیمی پر مرکزی حکومت نے دہشت گرد تنظیم ہونے کے شعبہ میں امتناع عائد کیا تھا جس کی مدت کے اختتام پر امتناع کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی گئی۔