انڈیا ۔ پاکستان سیریز: آئی سی سی کا کردار ادا کرنے سے انکار

زمبابوے کے حالیہ دورۂ پاکستان پر عالمی گورننگ باڈی ناخوش ہونے کے تاثر کی تردید ۔ چیف ایگزیکٹیو رچرڈسن کا بیان
دبئی، 8 جون (سیاست ڈاٹ کام) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایک بار پھر انڈوپاک کرکٹ کے معاملے میں غیرجانبدانہ موقف اختیار کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرکٹ سیریز کیلئے کسی بھی قسم کا کردار ادا کرنے سے معذرت کر لی ہے۔ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوو رچرڈسن نے کہا کہ ہم پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی کے حق میں ہیں لیکن ہم دونوں ملکوں کے بورڈز کے درمیان معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مستقل بنیادوں پر کرکٹ میچز کی دنیائے کرکٹ میں اہمیت کو سمجھتے ہیں لیکن بدقسمتی سے آئی سی سی اس معاملے میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کرے گا کیونکہ یہ خالصتاً دونوں بورڈز کا دوطرفہ معاملہ ہے۔ رچرڈسن نے کہا کہ شائقین اور ناظرین کی دونوں ملکوں کے درمیان میچز میں دلچسپی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے اور یہ کرکٹ کے کھیل کیلئے بہت شاندار ہے۔ ’’ہم حتیٰ کہ آئی سی سی کے مقابلوں میں بھی ان دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے میچز میں شائقین کی دلچسپی اور جنون کو دیکھ چکے ہیں لیکن گورننس کے نئے نظام کے تحت دوطرفہ سیریز کا فیصلہ بورڈز خود کریں گے اور آئی سی سی صرف میچ آفیشلز تعینات کرنے کی ذمے دار ہو گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی نہ اس معاملے میں مداخلت کر سکتی ہے اور نہ ہی کچھ اور لیکن ہم ان دونوں کو دوبارہ سے دوطرفہ میچز کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ آئی سی سی چیف ایگزیکٹیو نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی پاکستان میں دورۂ زمبابوے کی صورت میں عالمی کرکٹ کی بحالی پر خوش نہیں۔ ’’ہم نے میچ آفیشلز اس لئے نہیں بھیجے کیونکہ ہم متعلقہ نیشنل ٹیموں کی بہ نسبت صورتحال کو مختلف زاویے سے دیکھ رہے تھے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی تائید و حمایت نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ آئی سی سی نے زمبابوے کے خلاف ونڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کے پانچ میچوں کیلئے میچ آفیشلز بھیجنے سے انکار کردیا تھا۔ زمبابوے مارچ 2009ء میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی ٹیم بنی۔ رچرڈسن نے ایک بار پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے پاکستان جانا پسند ہے لیکن اس مرتبہ پہلے سے مصروفیات کی وجہ زمبابوے سیریز کیلئے لاہور کے دورے کی دعوت قبول نہیں کر سکا۔ میں تجارتی مصروفیات کی وجہ سے امریکا میں تھا اور وہاں سے فارغ نہیں ہو سکا لیکن میں 2009ء کے بعد متعدد مرتبہ پاکستان گیا ہوں۔ رچرڈسن نے مزید کہا کہ اگر کوئی اور ملک اپنی ٹیم پاکستان بھیجنا چاہے تو یہ دونوں بورڈز کے درمیان معاملہ ہو گا اور انہیں باہمی طور پر دورے کے تمام معاملات حل کرنے ہوں گے۔