انٹارٹیکا میں پھنسا جہاز نکالنے کی کوششیں ناکام

سڈنی ، 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) قطب جنوبی کے علاقے میں برف میں پھنسے ہوئے روسی بحری جہاز کو نکالنے کی کوششیں خراب موسم کی وجہ سے تاحال کامیاب نہیں ہو سکی ہیں۔ سائنسی مشن پر گامزن اکیڈیمیشن شوکالسکیے نامی بحری جہاز کرسمس کے دن سے انٹارٹیکامیں پھنسا ہوا ہے اور اب تک برف توڑنے والے تین بحری جہاز اس کی مدد کیلئے بھیجے گئے ہیں لیکن یہ تینوں مہمات ناکام رہی ہیں۔

آسٹریلیا کی میریٹائم ایجنسی نے آج ایک بیان میں کہا ہے کہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے ’آئس بریکر‘ جہاز ارورا آسٹریلس نے جائے وقوعہ تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن موسم خراب ہونے کی وجہ سے اسے واپس آنا پڑا۔ ایجنسی کے مطابق علاقے میں اس وقت برفانی بارشیں ہو رہی ہیں اور ہنوز واضح نہیں کہ آسٹریلیائی جہاز کب تک روسی جہاز تک پہنچ پائے گا۔روسی جہاز پر موجود بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ علاقے میں تند و تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور حدِ بصارت نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

اس سے قبل چینی اور فرانسیسی برف شکن جہاز بھی متاثرہ بحری جہاز تک پہنچنے کی ناکام کوششیں کر چکے ہیں۔متاثرہ جہاز آسٹریلیشین انٹارکٹک سائنسی مہم میں شریک ہے اور اطلاعات کے مطابق اس پر 74 افراد موجود ہیں جن میں سائنسدان اور سیاح شامل ہیں۔ یہ تحقیقی جہاز اس راستے پر اپنا سفر طے کر رہا ہے جس پر تقریباً ایک سو سال قبل آسٹریلیائی مہم جو ڈگلس موسن نے سفر کیا تھا۔ روسی جہاز انٹارٹیکامیں فرانسیسی اسٹیشن سے 100 ناٹیکل میل کی دوری پر پھنسا ہوا ہے۔