انصاف تک رسائی کیلئے کوئی رکاوٹیں نہیں ہوسکتیں

کجریوال اور چیف جسٹس کی دہلی ہائی کورٹ کی سالگرہ تقریب میں تقریر
نئی دہلی۔31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) مالی مشکلات عوام کی انصاف تک رسائی میں حائل نہیں ہونی چاہئیں۔ حالانکہ ممکن ہے کہ ان کے نتیجہ میں انفراسٹرکچر اور ججوں کی تعداد میں کمی واقع ہوجائے۔ چیف جسٹس آف انڈیا دہلی ہائی کورٹ کے قیام کی 50 ویں سالگرہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات انصاف تک رسائی کے راستے میں حائل نہیں ہوسکتیں۔ یہ مکمل طور پر دستور کے فلسفے کے مطابق ہے کہ انصاف تک رسائی ایک حقیقت بن جانا چاہئے۔ یہ حقیقت نہیں ہوسکتی کہ عوام کو مقدمات کی یکسوئی کے لئے برسوں تک انتظار کرنا پڑے۔ ٹھاکر نے چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کی جانب سے حاضرین سے خطاب کرنے کے بعد اپنی تقریر کے دوران یہ تاثر ظاہر کیا۔ یہ تقریب وگیان بھون میں منعقد کی گئی تھی۔ گجریوال نے انفراسٹرکچر اور زیادہ ججوں کے تقررات کے ذریعہ صورتحال بہتر بنانے کا تیقن دیا تھا۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد لیفٹننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس بی ڈی احمد شریک تھے۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ججس کو عوامی نکتہ نظر سے خوداعتصابی کرنی چاہئے اور اپنے رویہ کا جائزہ لینا چاہئے کیوں کہ یہ دردناک ہے۔ اس کے نتیجہ میں پورے نظام انصاف کے خلاف جذبات ابھرآتے ہیں۔ انہوں نے اپنا خیال ظاہر کیا کہ دہلی ہائی کورٹ نے اچھے کارنامے انجام دیئے ہیں لیکن جہاں تک ایسے واقعات کے عدم اعادے کا تیقن ہے، بہت کچھ کرنا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام سطحوں پر جج مزید محتاط رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی شک و شبہ کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے۔ عدلیہ کی حقدار اور ماہرین قانون کے رویہ کو بہتر بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مزید بہت کچھ کیا جاسکتا ہے تاکہ اس مقصد کو ناقابل فراموش حد تک آگے بڑھایا جاسکے۔