انسداد رشوت ستانی اداروں میں رشوت خوروں کے تقررات کیلئے مودی حکومت کی کوشش :پرشانت بھوشن

پٹنہ ۔ /31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی (عاپ) سے خارج شدہ لیڈر پرشانت بھوشن نے آج الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت ، انسداد رشوت ستانی کے اداروں پر رشوت خور افراد کے تقررات کی کوشش کررہی ہے اور اپنی میعاد کے پہلے سال کے دوران تعلیمی اداروں کو زعفرانی رنگ دی ہے ۔ پرشانت بھوشن نے یہاں منظم کردہ سواراج ابھیان کے موقع پر اپنے ایک ساتھی یوگیندر یادو کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ سنٹرل ویجیلنس کمشنر ( سی وی سی) کے تقرر کیلئے تیار کردہ ایک فہرست سے انکشاف ہوا ہے کہ اس میں سرفہرست نام ایک انتہائی رشوت خور سابق انکم ٹیکس آفیسر کا ہے جو سوئیس بینک ایچ ایس بی سی کی طرف سے کالے دھن پر فراہم کردہ معلومات کو چھپانے کی کوششوں میں ملوث تھا

اور وہ اپنے خلاف تحقیقات کرنے والے سی بی آئی کے سابق ڈائرکٹر رنجیت سنہا سے خفیہ ملاقاتیں کیا کرتا تھا ‘‘ ۔ بھوشن نے کہا کہ ’’ ہم جانتے ہیںکہ سی وی سی کے تقررات فی الحال ملتوی کردیئے گئے ہیں لیکن مودی حکومت اس مساعی میں سرگرمی کے ساتھ ملوث ہے کہ انسداد رشوت ستانی اداروں میں رشوت خور افراد کے تقررات کئے جائیں ‘‘ پرشانت بھوشن نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ’’ یو جی سی ، این سی ای آر ٹی ، ہندوستانی کونسل برائے تاریخی تحقیق (آئی سی ایچ آر) ، ہندوستانی کونسل برائے سماجی سائنسی تحقیق (آئی سی ایس ایس آر) اور ایسے ہی دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں کو زعفرانی رنگ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ان میں ایسے افراد کے تقررات کئے جارہے ہیں جو ملک کو دقیانوس اور توہم پرستی کی طرف ڈھکیل رہے ہیں ۔ حتی کہ ہماری مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل (سمرتی ایرانی) ایک نجومی کے پاس جاتی ہیں اور دست شناس کے لئے اس نجومی کو اپنی ہتھیلی دکھاکر پوچھتی ہیں کہ وہ کب ہندوستان کی صدرجمہوریہ بنیں گی ‘‘