انسانیت کی حقیقی خدمت بھوکوں کو کھانا کھلانا ہے

سید عثمان اظہر مخصوصی کو یدھ ویر ایوارڈ ، کے کویتا اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔30اپریل(سیاست نیوز) صدر تلنگانہ جاگرتی ورکن پارلیمنٹ نظام آباد شریمتی کے کویتا نے کہاکہ اپواس یاروزہ رکھنے سے بھوک کا احساس نہیںہوتاہے او رانسانیت کی حقیقی خدمت بھوکے کو کھانا کھلانا ہے ‘ دنیابھر میںآج کئی لوگ بھوکے پیٹ سوتے ہیں ‘ ان کے لئے ایک وقت کے کھانے کے انتظام کی تڑپ حقیقی جذبہ انسانیت کہلائی جائے گی۔ مجھے خوشی ہے کہ تلنگانہ سے بھوک کو ختم کرنے کی جوسوچ ریاستی حکومت کی ہے وہی سوچ تلنگانہ کی عوام بالخصوص نوجوانوں کی بھی ہے۔ وہ آج یہاں ایف ٹی پی سی سی آئی کے ایل این پرساد آڈیٹوریم ہال میں یدھ ویر فاونڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ27واں یدھ ویر میموریل ایوارڈ تقریب میںمہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مخاطب کررہی تھی۔ چیرمین فاونڈیشن نریندر لوتھر کی زیر نگرانی منعقدہ اس ایوارڈ تقریب میںمدیر روزنامہ سیاست جناب زاہدعلی خان ٹرسٹی فاونڈیشن کے علاوہ مسٹر مرلی دھر گپتا‘ بجرنگ لال گپتا‘ شریمتی ویپما ویر‘ شریمتی کمود جین اور دیگر بھی شریک تھے ۔ غزل گلوکار خان اطہر کے قومی ترانے پر تقریب کااختتام عمل میںآیا۔ اس سال صدر ثانی ویلفیر سوسائٹی جناب سید عثمان اظہر مخصوصی جو دبیر پورہ فلائی اوور کے نیچے پچھلے چھ سال سے غریبوں کے لئے دوپہر کے کھانے کا انتظام کررہے ہیں جو یودھ ویر ایوارڈ سے نوازا گیا۔اپنے سلسلے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے شریمتی کویتا نے کہاکہ ٹی آر ایس کے برسراقتدار آنے سے قبل 2014میں ماہر معیشت کے ساتھ جائزہ اجلاس میں چند تجاویز ہمارے سامنے آئی جس میںسب سے اہم مسئلہ دووقت کی روٹی کا تھا ۔ انہو ںنے کہاکہ مسٹر کے سی آر نے اس اجلاس میںمعلوم کیا کہ ایک معمر جوڑے کو دووقت کے معیاری کھانے فراہم کرنے کے لئے ماہانہ کتنے پیسے درکارہوتے ہیں۔ کویتا نے بتایا کہ معاشی ماہرین نے اس وقت کہاتھا کہ اس کام کے لئے 814روپئے ایک معمر جوڑے کودرکار ہوتے ہیں جس کے ذریعہ وہ دو قت کا کھانا آسانی کے ساتھ کھاسکتا ہے۔ رکن پارلیمنٹ نظام آباد نے کہاکہ ٹی آر ایس پارٹی کی ریاست میںحکومت اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے معمر افراد کے وظیفہ کو دوسوروپئے سے بڑھاکر ایک ہزار کردیا۔انہو ں نے کہاکہ چالیس لاکھ لوگ وظیفہ حاصل کررہے ہیںجس کے لئے حکومت پانچ ہزار پانچ سو کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اسی طرح شہرکے بلدیہ انتظامیہ کے اشتراک سے پانچ روپئے میںمعیاری کھانا فراہم کیاجارہا ہے ۔ بلدیہ کے153مرکز شہر بھر میںچل رہے ہیں جس میں چالیس ہزار لوگ ہر روز استفادہ اٹھارہے ہیںاور سرکاری خزانہ سے اس کام کے لئے تیس کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ انہو ںنے کہاکہ بڑی مسرت کی بات ہے جس طرح کی سوچ حکومت کی اسی طرز پرعثما ن اظہر مخصوصی جیسے نوجوان سوچ رہے ہیں او رغریبوں کا ایک وقت کا کھانا فراہم کرنے کاکام کررہے ہیں۔ انہو ںنے کہاکہ مخصوصی کی تحریک سے کئی لوگ متاثر ہوکر ملک کے کونے کونے میںمفت کھانا فراہم کرنے کے مراکز قائم کررہے ہیں۔انہوں نے تلنگانہ کے دیگر شہرو ں او راضلاع میںثانی ویلفیر کے مفت کھانے کے مراکز قائم کرنے ‘ کلینک قائم کرنے یا تعلیمی تربیتی مراکز قائم کرنے میںحکومت کی جانب سے بھر تعاون کا بھروسہ دلایا اور ان کے مستقبل کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔ انہو ںنے ہندی میلاپ فیملی اور تلنگانہ تحریک کے رشتہ کوقدیم قراردیتے ہوئے کہاکہ یودھ ویر جی تلنگانہ کے سپوت تھے جنھوں نے جنگ آزادی میںحصہ لیا تھا اور حیدرآباد میںآکر بس گئے ۔ شریمتی کویتا نے یودھ ویر وفانڈیشن کی ستائش کی جو نوجوانوں کو سماجی کام کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔نریندلوتھر نے صدارتی خطاب میںتمام مہمانوں اور ایوارڈ حاصل کرنے والوں کے بشمول مندوبین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ سابق میںیودھ ویر ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں‘ جناب عابد علی خان صاحب مرحوم ‘سابق وزیراعظم ہندڈاکٹر من موہن سنگھ‘ مسٹر آئی کے گجرا ل ‘ڈاکٹر بی پی آر وٹھل ‘ ڈاکٹر سوما راجو‘ پدما شری سائنا نہوال‘ ڈاکٹر سنیتا کرشنن اور دیگر کے نام شامل ہیں۔انہو ںنے آنجہانی شری یدھ ویر کا مختصر تعارف او رفاونڈیشن کے کارنامہ بھی اس موقع پر بیان کئے۔ اس سال کے ایوارڈ یافتہ سید عثمان اظہر مخصوصی نے فاونڈیشن کی جانب سے انہیںاعزاز سے نوازنے پر فاونڈیشن کے تمام ٹرسٹیز کا شکریہ ادا کیا اور اپنے اس ایوارڈ کواپنی والدہ اور تمام بردارن وطن کے نام سے موسو م کیا جو ہمیشہ ان کے اس کام میںحوصلہ افزائی کرتے رہتے ہیں۔ انہو ںنے کہاکہ میری والدہ کی ہمیشہ یہی نصیحت رہتی ہے کہ میں بلاتفریق مذہب ‘ ذات پات انسانیت کی خدمت کرتا رہوں اور مستقبل میںبڑے سے بڑا ایوارڈ بھی میرے اس کام میںرکاوٹ نہیںپیدا کرسکے گا۔