کانگریس لیڈر قاضی ارشد پاشاہ کا دعوی
نظام آباد 21 ستمبر (پریس نوٹ ) قاضی سید ارشد پاشاہ ترجمان پردیش کانگریس تلنگانہ اسٹیٹ نے کہا کہ اقلیتی طلباء کو اقلیتی سہولتیں بہم پہونچانے کے سلسلہ میں کے سی آر حکومت سنجیدہ اقدامات کو روبہ عمل لانے سے قاصر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر آئے دن کے سی آر عوام سے دلکش وعدے کررہے ہیں لیکن ابھی تک برقی سے لے کر تعلیم کے شعبہ تک ایک بھی وعدہ کی تکمیل نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ تلنگانہ کے تمام اضلاع میں عوام میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے لیکن کے سی آر اور ان کے وزراء صحافتی بیانات جاری کرنے کے سواء عملی اقدامات نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اقلیتی طلباء کو تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے سلسلہ میں کے سی آر حکومت کس حد تک اپنے وعدے پر قائم رہے گی اس بات کا اندازہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے 14 ویں فینانس کمیشن کو روانہ کردہ ایک میمورنڈم سے بخوبی ہوسکتا ہے جس میں اقلیتی طلباء کو 12 فیصد کا ذکر ہی نہیں کیا گیا ہے۔ ٹی آر ایس حکومت کی متذکرہ یادداشت میں اقلیتی طلباء کیلئے 12 فیصد تحفظات کو نظر انداز کرتے ہوئے قبائیلی طبقہ کے 12 فیصد تحفظات کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ ریاستی وزیر اعلی کے چندر شیکھر راو اس خصوص میں 12 فیصد مسلم میں ایک ہزار کروڑ روپئے کی گنجائش رکھنے کی بات کہہ رہے ہیں ۔ انہوں نے ٹی آر ایس حکومت کو انتباہ دیا کہ وہ الیکشن کے موقع پر اپنے معلنہ وعدوں کو پورا کر دکھائے ۔ اقلیتی طلباء کو 12 فیصد تحفظات کی فراہمی کو پس پشت ڈالنے کا اس کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔