کاغذ نگر ۔ 3۔ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کاغذنگر میں تلگودیشم پارٹی کے زیراہتمام آر سرینواس انچارج حلقہ اسمبلی سرپور کی زیرنگرانی راجیو گاندھی چوراہا پر ’’ مہا دھرنا ‘‘ کا اہتمام کیا گیا جس میں تلگودیشم پارٹی کے فلور لیڈر ریونت ریڈی ، رمیش راتھوڑ سابقہ رکن پارلیمنٹ ، یونس اکبانی سکریٹری مائناریٹی ، شام سندر ، بی جناردھن کے علاوہ فیصل بن سلیمان صدر مائناریٹی سیل ضلع عادل آباد ، میر صادق علی ہاشمی ٹاؤن پریسیڈنٹ موجود تھے ۔ ریونت ریڈی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پرانہتیا چیوڑلہ پراجکٹ حلقہ اسمبلی سرپور کے موضع تمڑی ہیٹی سے کسی دوسری جگہ منتقل کرنا چاہتے ہیں جس سے ضلع عادل آباد کے کسانوں کا نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ سرپور پیپر ملز بند ہو کر (18) ماہ کا عرصہ گزر چکا لیکن ریاستی حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے ۔ جبکہ مذکورہ فیکٹری کی ورکرس یونین کے صدر ہوم منسٹر نائنی نرسمہاریڈی ہی ہیں ۔ فیکٹری کے اب تک (12) مزدور کی موت خودکشی اور قلب پر حملہ کے سبب ہوئی لیکن ریاستی حکومت فیکٹری کی احیاء کیلئے دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے طلباء کی کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا اعلان تو کردیا لیکن اس کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہی ہے اسی ضمن میں ضلع کے وزراء جوگی رامنا اور اندرا کرن ریڈی بھی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ رمیش راتھوڑ نے کہا کہ چیف منسٹر نے اوٹنور میں گریجن یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ کیا لیکن ضلع ورنگل میں اس یونیورسٹی کے قیام کا ارادہ رکھتے ہیں جو گریجن طبقہ کے طلباء کے ساتھ ناانصافی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے وعدے چھوٹے ہیں ابھی تک انتخابی وعدوں کو وہ پورا نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی غریبوں کی پارٹی ہے اور ہمیشہ غریبوں کی ناانصافیوں کے خلاف آواز اُٹھاتی آئی ہے راوی سرینواس نے کہا کہ حلقہ اسمبلی سرپور میں کسان اور مزدور بہت پریشان ہیں ۔ انہںو نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 2014 ء میں ایک آئی ٹی آئی کالج اور ایک گرلس ہاسٹل اور ایک بوائز ہاسپٹل کی منظوری مائناریٹی طبقہ کیلئے دی تھی وہ صرف کاغذی رہی ۔ اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مذکورہ کالج اور ہاسٹلس کیلئے اراضی الاٹ کرے اور فنڈس کی منظوری عمل میں لائے ۔