انتخابی شکست کا جائزہ : ڈی ایم کے کا اجلاس

چینائی۔ 2؍جون (سیاست ڈاٹ کام)۔ ڈی ایم کے نے آج حکمراں جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے پر الزام عائد کیا کہ انتخابات کے دوران پیسوں کے علاوہ غنڈوں کا استعمال اور سرکاری مشنری کا بے جا استعمال کرکے ڈی ایم کے کو شکست دی گئی جسکی وجہ سے لوک سبھا انتخابات میں ڈی ایم کے نے آج تک کبھی اتنی ناقص کارکردگی نہیں دکھائی۔ شکست کا جائزہ لینے پارٹی اعلیٰ سطحی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس کروناندھی کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں کہا گیا کہ انتخابی عہدہ دار بھی حکمراں جماعت سے ملے ہوئے تھے،

الیکشن کمیشن نے بھی اپنا رول بخوبی نہیں نبھایا بلکہ حکمراں جماعت کے تئیں اس کا رویہ نرم رہا، جس کا نتیجہ ڈی ایم کے کے تمام 39 امیدواروں کی شکست کی صورت میں سامنے آیا۔ ڈی ایم کے نے فیصلہ کیا ہے کہ ضلع یونٹوں کو دوبارہ منظم کرنے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ پارٹی کی کارکردگی کو مؤثر بنایا جاسکے۔ مجوزہ کمیٹی پارلیمانی انتخابات کے دوران پائے جانے والے نقائص کا بھی جائزہ لے گی تاکہ انھیں درست کیا جاسکے۔ اس اہم اجلاس میں جنرل سکریٹری انبازگو، کروناندھی کے فرزند اور پارٹی کے خازن ایم کے اسٹالن، راجیہ سبھا ایم پی کنی موزھی، ڈسٹرکٹ سکریٹریز اور پارٹی کے دیگر سینئر قائدین نے شرکت کی۔ ڈی ایم کے کا ادعا ہے کہ اے آئی اے ڈی ایم کے کی انتخابی دھاندلیوں اور بے قاعدگیوں کے بارے میں جب الیکشن کمیشن کو مطلع کیا گیا تو اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔