بھونیشور۔/8اپریل، ( سیاست ڈاٹ کام ) الیکشن کمیشن نے واضح کردیا ہے کہ انتخابات لڑنے والے امیدواروں کی جانب سے ’’ پدما‘‘ کے خطاب کا استعمال کرنا ضابطہ اخلاق کے مغائر ہے۔ یاد رہے کہ حکمراں جماعت بی جے ڈی کے امیدوار دلیپ ترکی جو سندر گڑھ لوک سبھا نشست کے لئے انتخابی میدان میں ہیں اور ان کی جانب الیکشن کمیشن کی توجہ مبذول کروائی گئی تھی جس کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ بیان جاری کیا۔ سندر گڑھ نشست کے لئے رائے دہی 10اپریل کو ہوگی۔ سندر گڑھ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بھوپندر سنگھ پونیا کی جانب سے تحریر کئے گئے ایک مکتوب میں واضح کیا گیا ہے کہ پدما شری ایوارڈ یا نام کے ساتھ بطور سابقہ اس کا استعمال پوسٹرس ، ورقیوں ، بیانرس اور ہورڈنگس پر کیا جانا انتہائی غیر مناسب ہے جو انتخابی ضابطہ اخلاق کے مغائر ہے
کیونکہ اس سے ووٹرس کو راغب کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ مکتوب میں دلیپ ترکی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ’’ پدما شری ‘‘ کے استعمال کے ساتھ تیار کئے گئے پوسٹرس، بیانرس اور ہورڈنگس فوری طور پر ہٹادیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ دلیپ ترکی ہندوستانی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان ہیں اور انہیں 2004ء میں پدما شری کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔ انہیں بی جے پی کے جوال اورم اور کانگریس کے ہیمانندہ سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔ بی جے پی امیدوار جوال اورم نے ہی الیکشن کمیشن کی توجہ اس جانب مبذول کروائی تھی کہ دلیپ ترکی اپنے تمام بیانرس، پوسٹرس اور ہورڈنگس میں اپنے ’’ پدما شری‘‘ ہونے کو واضح طور پر پیش کرتے ہوئے ووٹرس کو راغب کرنے کی کوشش کررہے ہیں جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔