پولیس کیلئے درد سر اور بدنامی کا خطرہ، نقلی پولیس گرفتار
حیدرآباد 26 اپریل (سیاست نیوز) عام انتخابات کے پیش نظر شہر اور نواحی علاقوں میں پولیس کی تلاشی مہم پولیس کے لئے سر درد کا باعث بن گئی ہے۔ ایک طرف بندوست اور دوسری طرف خود پولیس کو وردی والوں سے بدنامی کا خطرہ لاحق ہوگیا۔ اور اب انھیں شناخت کے مسئلہ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ایک ایسی ہی واردات میں پولیس نے خود نقلی پولیس کی ٹولی کو گرفتار کرلیا جو خود کو پولیس ظاہر کرتے ہوئے 10 لاکھ سے زائد رقم کو لوٹ لیا تھا۔ اس خصوص میں ڈی سی پی ویسٹ زون مسٹر ستیہ نارائنا نے بتایا کہ 26 سالہ اشتیاق علی ساکن یوسف گوڑہ 25 سالہ پی رامو عرف چرن عرف بنی عرف راملو ساکن محبوب نگر 34 سالہ ناگا راجو ساکن محبوب نگر کو گرفتار کرلیا جبکہ زین الدین مفرور بتایا گیا ہے۔ اشتیاق علی ایک کنسٹرکشن کمپنی میں ڈرائیور کا کام کررہا تھا جس نے منصوبہ تیار کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کو اس میں شامل کرلیا۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ پٹا راملو پیشہ سے ہوم گارڈ ہے جس نے وردی کا استعمال کرتے ہوئے اشتیاق کی کار کو علی جو پہلے سے پورے منصوبہ اور رقم کی اطلاع ہوم گارڈ اور ساتھیوں کو دے چکا تھا، منصوبہ کے مطابق انھوں نے کار روکی اور خود کو پولیس ظاہر کرتے ہوئے رقم لوٹ لی۔ جبکہ اس کی شکایت پولیس سے خود علی نے کی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی سی پی نے بتایا کہ اصل پولیس کی پہچان میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ چونکہ اصل پولیس ہمیشہ اپنی رکھشک گاڑی کے ساتھ ٹھہرتی ہے اور اگر سادہ لباس میں ہو تو رقم دستیاب ہونے کے بعد کافی دیر انتظام کرتے ہیں۔ فوری رقم کو ضبط نہیں کرتے اور نہ ہی مقام لے جاتے ہیں۔ ڈی سی پی نے کہاکہ اگر انھیں باوجود اس کے کوئی شبہ ہو تو وہ فوری 100 پر فون کرتے ہوئے اطلاع دے سکتے ہیں اور تصدیق کرسکتے ہیں۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ ایسے کئی شکایتیں وصول ہوئی ہیں جن پر کارروائی کی جائے گی اور پولیس مصروف تحقیقات ہے۔