نئی دہلی، 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر پانچ سال میں زمینی سطح پر کام نہیں کرنے اورعوام کا پیسہ اشتہارات پر خرچ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جھوٹ کی بیساکھی پر الیکشن لڑ رہی ہے اور وہ اپنی مدت کا ر کا پورٹ کارڈ نہیں دے پا رہی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان جے ویر شیر گل نے بدھ کے روز یہاں صحافیوں سے کہا کہ انتخابی مہم میں مسٹر مودی اور بی جے پی مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس ترقی کے نام پر عوام کو بتانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے ۔ کانگریس ہندوستان کی ترقی کی بات کر کے الیکشن لڑ رہی ہے لیکن مسٹر مودی اور بی جے پی کے پاس ترقی کے نام پر کچھ کہنے کو نہیں ہے ، اس لئے وہ پاکستان کے بارے میں بول کر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس اجولا اسکیم کے تحت گڈ ي نام کی ایک خاتون کو سلنڈر دے کر تصویر کھنچوایا گیا اور پرچار کو رفتار دی گئی تھی اس گڈ ي کے پاس تین سال بعد سلنڈر خریدنے کے لئے پیسہ نہیں ہے ۔اسکیم کے تحت ہر سال 12 سلنڈر دینے کی بات تھی لیکن یہاں تین سال میں صرف ایک سلنڈر ہی اسے ملا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ پھر چولہے پر روٹی سینکنے پر مجبور ہے ۔ جے ویر شیرگل نے کہا کہ مسٹر مودی میں آج گڈ ي کے سامنے کھڑا ہونے کی ہمت نہیں ہے اور یہی حکومت کی اجولا جیسی تمام اسکیموں کی حقیقت ہے ۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ مسٹر مودی کو صرف پرچار کا شوق ہے ۔ پیٹرول پمپ وغیرہ مقامات پر مسٹر مودی کی تصویر والے اشتہارات لگے ہیں اور اس پر تیل کمپنیوں کو ہر ماہ 60 کروڑ روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ کانگریس حکومت کے وقت سلنڈر گیس کی کھپت 6.5 فیصد تھی جو مودی حکومت میں گھٹ کر 5.5 فیصد رہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رسوئی گیس سلنڈر کی شرح میں مودی حکومت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے ۔ رسوئی گیس کا جو سلنڈر 16 مئی 2014 کو 406 روپے میں مل رہا تھا وہ آج 496 روپے کا ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے قول اور فعل میں فرق ہے اور مودی حکومت کو اس کا خمیازہ اس الیکشن میں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔