اناہزارے کی بھوک ہڑتال جاری، 4 کیلو وزن کم

سماجی جہد کار کے گائوں والوں کا فلم شعلے کے انداز میں احتجاج
نئی دہلی/ ممبئی۔26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سماجی جہد کار اناہزارے کے وزن میں 4 کیلوگرام کمی ہوگئی ہے، ان کے مددگار نے یہ دعوی کیا کہ جبکہ ان کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال آج چوتھے دن میں داخل ہوگئی۔ ان کے قریبی معاون دتا آواری نے کہا کہ انا ہزارے کا بلڈ پریشر نارمل ہے۔ وہ 23 مارچ سے غیر معینہ بھوک ہڑتال پر ہیں تاکہ اپنے مطالبات منواسکیں جن میں مرکز میں لوک پال اور ریاستوں میں لوک آْیوکت کا تقرر کرنا شا مل ہے۔ ان کے 2011ء کے اجیٹیشن کے نتیجہ میں 2013ء میں لوک پال اور لوک آیوکت ایکٹ منظور ہوا تھا لیکن مرکز نے ابھی تک اومبڈسمن کا تقرر نہیں کیا ہے۔ اس مرتبہ انا ہزارے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کررہے ہیں کہ کسانوں کو درپیش زرعی مصائب میں تخفیف کے لیے انہیں بہتر اقل ترین امدادی قیمتیں دی جائیں۔ دریں اثناء ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب دہلی میں جاری انا ہزارے کی بھوک ہڑتال کو ان کے آبائی گائو والوں کی زبردست تائید و حمایت حاصل ہورہی ہے۔ بتایا گیا کہ اناہزارے کے رالے گائوں سدھی کے لوگ اپنے محبوب سماجی جہدکار اناہزارے کی نقل کرتے ہوئے ان سے اظہار یگانگت کررہے ہیں۔ گائوں والوں نے فلم شعلے کے طرز پر مقامی پانی کی ٹانکی پر چڑھ کر اسی طرح کا احتجاج کیا جس طرح فلم میں دھرمندر کو دکھایا گیا تھا۔ گائوں کا ایک گروپ ضلع احمد نگر کے تحصیل میں واقع پانی کی ٹانکی پر چڑھ گیا اور حکومت سے اناہزارے کے مطالبہ کو پورا کرنے پر زور دینے لگا۔ اناہزارے کی بنیادی مطالبات ہیں لک پال اور لوک آیوتک کا قیام شامل ہے۔ اناہزارے کے گائوں کے بعض لوگ قومی ترنگا تھام کر پانی کی ٹانکی پر چڑھ گئے اور دھمکی دی کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہیں کیا گیا تو وہ بلندی سے نیچے کود پڑیں گے۔ معلوم ہوا کہ مہاراشٹرا کے ایک ریاستی وزیر نے آج وہاں پہنچ کر احتجاجیوں سے ملاقات کی۔