امیٹھی ۔ 5 مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے آج ایک غیرمسلمہ ضابطہ کو توڑتے ہوئے یہاں گاندھی خاندان کے گڑھ میں ریالی منعقد کرتے ہوئے ’’خاندانی‘‘ سیاست کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ’’انتقام‘‘ کے لئے نہیں بلکہ اس پسماندہ علاقہ کو ’’تبدیلی ‘‘کیلئے آئے ہیں ۔ اداکارہ سے سیاستداں بننے والی بی جے پی امیدوار سمرتی ایرانی کیلئے مہم چلاتے ہوئے جو راہول گاندھی کے خلاف انتخابی میدان میں ہیں ، مودی نے نائب صدر کانگریس کے الزام کو مسترد کردیا کہ وہ ’’نفرت کی سیاست‘‘ چلاتے ہیں ۔ اس حلقہ میں جہاں 7 مئی کو پولنگ ہوگی ، انتخابی مہم کے اختتام سے چند منٹ قبل اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ وہ یہاں راہول گاندھی کو مصیبت میں ڈالنے نہیں آئے ہیں ۔ وہ تو پہلے سے ہی پریشان حال ہیں۔تاہم انھوں نے راہول کو سرعام مباحث کا چیلنج کیا۔ مودی نے سونیا گاندھی اور راہول دونوں پر لفظی حملہ میںکہا ، ’’آپ نے غلطیاں کئے ہیں ۔ 40 سال تک آپ نے تین نسلوں کو دھوکہ دیا ، جن کی زندگیاں تباہ ہوگئیں اور اُن کے خواب بکھر گئے … میں یہاں آپ کے خوابوں کو میرے خوابوں سے بدلنا آیا ہوں تاکہ آپ کا درد میرا درد بن جائے ‘‘۔ قبل ازیں امبیڈکر نگر کی انتخابی ریالی میں مودی نے سونیا سے اُن کے طنزیہ ریمارک پر شکریہ ادا کیا کہ وہ خود کو وزیراعظم باور کرتے ہیں ۔ بی جے پی لیڈر نے کہا ’’آپ کے منہ میں گھی شکر‘‘۔ سونیا جی آپ خود کہتی ہیں کہ میں خود کو پی ایم سمجھ رہا ہوں تو اب میں کیا کہہ سکتا ہوں ۔