امیت شاہ اور پولیس افسران کے حق میں فیصلے کو چیلنج نہ کرنے پر سی بی ائی کے خلاف پٹیشن 

سہراب الدین فرضی انکاونٹر کیس میں وکلاء کی اسوسیشن ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ‘ عدالت سے اپیل کی کہ وہ تفتیشی ایجنسی کو اپیل کرنے کا حکم جاری کرے
ممبئی۔ سہراب الدین فرضی انکاونٹر کیس سے ڈسچارج کئے گئے بی جے پی صدر امیت شاہ ‘ ائی پی ایس افسران او ردیگر ملزمین کے خلاف ایک طرف سہراب الدین کے بھائی ارباب الدین نے ممبئی ہائی کورٹ میں جہاں نظر ثانی کی اپیل کی ہے وہیں اب دوسرے
طرف سے شہر کے وکلاء کی ایک اسوسیشن نے بھی اس کیس کی ائی پی ایس افسران کے علاوہ دیگر ملزمین جن میں بی جے پی صدر امیت شاہ بھی شامل ہیں ‘ کو ڈسچارج کئے جانے کے فیصلے کو چیلنج نہ کرنے پر سی بی ائی کے خلاف عرضدات داخل کی ہے۔

ممبئی کے وکلاء کی اسوسیشن نے ممبئی ہائی کورٹ میں داخل کردہ عرضداشت کے ذریعہ کہاہے کہ ایجنسی نے خصوصی عدالت کے ذریعہ بی جے پی لیڈر امیت شاہ او ردیگر ملزمین جن میں کئی او رلیڈران کے علاوہ بزنس مین اور گجرات کے اعلی ائی پی ایس افسران بھی شامل ہیں ‘ کے ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو چیلنج نہ کرکے بددیانتی قرار دیا ہے ۔ اسوسیشن کے مطابق ملزمین کے ڈسچارج کو چیلنج نہ کیاجانا غیر قانونی ہے۔

عرضداشت کے ذریعہ ہائی کورٹ سے یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ وہ اس ضمن میں تفتیشی ایجنسی سی بی ائی کو امیت شاہ او ردیگر ڈسچارج کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے نظرثانی کی اپیل کی داخل کرنے کا حکم دے۔ممبئی بار اسوسیشن کے وکلا کی جانب سے ایڈوکیٹ احمد عابدی نے ممبئی ہائی کورٹ کے دورکنی بنچ کے جسٹس ایس سی دھرم ادھیکاری او ربھارتی ڈانگرے کے روبروعرضداشت داخل کی ہے ۔

عرضداشت گزار کا کہنا تھا کہ ایجنسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملزمین کے ڈسچارج کے فیصلہ کو چیلنج کرے لیکن اس نے معاملہ میں بددیانتی کا ثبوت دیا ہے۔ ایجنسی نے اس کیس کے پولیس افسران ہیما نشو سنگھ‘ شیام چرن او راین کے امیت کے ڈسچارج کو چیلنج کیاہے ۔ وکلا کی اسوسیشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس مقدمہ کو گجرات سے ممبئی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت عظمی نے ممبئی ہائی کور؂ٹ کے ایڈمنسٹر یٹیو کو نچلی عدالت میں بنا کسی تاخیر کے مقدمہ کو ختم کرنے کا حکم دیاتھا ۔

یاد رہے کہ سہرا بالدین کیس ممبئی ہائی کورٹ کی دیگر بنچ میں سماعت کے بعد جسٹس ریوتی موہتے نے ڈسچارج کئے جانے والے ملزمین کے خلاف نوٹس جاری کیاجبکہ مقدمہ کی سماعت کے دوران نامہ نگاروں کے داخلہ پر پابندی کے خلاف داخل کردہ عرضداشت پر 23جنوری کو سماعت کاحکم دیاہے۔