لکھنؤ۔ /27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی اور ان کے فرزند راہول کے پارلیمانی حلقوں امیتھی اور رائے بریلی میں اسمبلی حلقوں کی تقسیم پر کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے ۔ ایس پی کے ساتھ تلخ امتحانی مذاکرات کے بعد بڑی مشکل سے طئے شدہ نشستوں پر مفاہمت کے بعد کانگریس کو ریاستی اسمبلی کی 403 کے منجملہ 105 نشستیں حاصل ہوسکی تھیں لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ امیتھی ۔ رائے بریلی پارلیمانی حلقوں کے تحت تمام 10 نشستوں پر اپنے ادعاء سے دستبردار ہونے کے موڈ میں نہیں ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس کی انتخابی حلیف جماعت ایس پی کی طرف سے معلنہ پانچ امیدواروں کے منجملہ ہنوز کسی کی بھی دستبرداری عمل میں نہیں آئی ہے ۔ کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ’’ مفاہمت طئے ہونے سے قبل ایس پی نے ان پارلیمانی حلقوں میں اپنے پانچ اسمبلی امیدواروں کا اعلان کیا تھا لیکن کسی امیدوار کی تاحال دستبرداری عمل میں نہیں آئی ہے جس سے بالخصوص کانگریس کے مقامی لیڈرس کو مایوسی ہوئی ہے ۔ دونوں جماعتیں اگرچہ اس طئے شدہ سمجھوتہ سے کم و بیش متفق ہیں ۔ کانگریس کو 6 اور ایس پی کو 4 حلقے دیئے جائیں گے ۔
لیکن کانگریس کے مقامی قائدین اور ورکرس امیتھی یا گوری گنج حلقے دینے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں ۔ جہاں ایس پی اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکی ہے ۔