یوم نجات کے منصوبہ کی سخت مخالفت، کانگریس اقلیتی قائدقاضی سید ارشد پاشاہ کا بیان
نظام آباد۔/11ستمبر، ( پریس نوٹ ) قاضی سید ارشد پاشاہ کانگریس اقلیتی قائد نے کہا کہ 17ستمبر کو یوم نجات منانے بی جے پی اور دیگر فرقہ پرست تنظیموں کی جاریہ ریشہ دوانیوں کو ریاست تلنگانہ کے امن و ضبط کی صورتحال کیلئے ایک چیلنج قرار دیا ۔ جبکہ تاریخی حقائق کو پیش نظر نہیں رکھا جارہاہے۔دور نظام میں نہ صرف اضلاع تلنگانہ بلکہ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا اور کرناٹک کے کئی اضلاع ریاست حیدرآباد میں شامل تھے۔ ملک کی آزادی اور برطانوی سامراج اور اقتدار کے خاتمہ کے بعد انڈین یونین میں دیسی ریاستوں کے انضمام کی کارروائیاں شروع کی گئی تھیں۔ اس وقت ریاست حیدرآباد برصغیر ہند میں ایک عظیم الشان خود مختار ریاست تھی جہاں اردو، تلگو، کنڑی، مراٹھی بولنے والے ہندو مسلم اور دیگر اقلیتی طبقات کے عوام گنگا جمنی تہذیب، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن و ضبط کی بہترین صورتحال کی برکتوں سے زندگی گذاررہے تھے۔ برطانوی اقتدار کی برخواستگی کے بعد سامراجی طاقتوں نے ملک میں سب سے پہلے ریاست حیدرآباد پر فوجی کارروائی کے لئے اکسایا۔ ایک ایسے وقت جبکہ ریاست حیدرآباد کی انڈین یونین میں شمولیت کے سلسلہ میں اعلیٰ سطح پر اقدامات جاری تھے ایک منظم ناپاک منصوبے کے تحت فوجی کارروائی کی گئی۔ فرقہ پرست غنڈہ عناصر نے 17ستمبر کو جبکہ انڈین آرمی ریاست میں داخل ہوئی تھی اس کو یوم نجات منانے کا فیصلہ کیا۔ کرناٹک اور مہاراشٹرا میں فرقہ پرست و مسلم دشمن پارٹیوں کی ایماء پر کئی سال سے یوم نجات منایا جارہا ہے۔ تاہم سابق ریاست کے اضلاع اور متحدہ آندھرا پردیش کے دور حکومت میں یوم انضمام کو یوم نجات قرار نہیں دیا گیا تھا۔ اب جبکہ مرکز میں آر ایس ایس کی سرپرستی میں این ڈی اے سرکار کی حکمرانی ہے ہر جگہ آر ایس ایس اور دیگر مخالف مسلم تنظیمیں سرگرم ہوگئی ہیں۔گھر واپسی، گئو رکھشا مہم کے ذریعہ فرقہ وارانہ دنگے برپا کرنے اور مسلمانوں کو جانی ومالی نقصان کیلئے سازشیں کی جارہی ہیں۔ قاضی سید ارشد پاشاہ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کانگریس کی مرکزی حکومت نے کی تھی۔ اب بی جے پی اور آر ایس ایس شب و روز سارے ملک میں مسلمانوں کی تباہی کی سازشیں کررہی ہیں۔ 17ستمبر کو یوم نجات کے انعقاد کا منصوبہ بی جے پی، آر ایس ایس کی جانب سے مسلمانوں کی دل آزاری کے لئے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں رکن لوک سبھا نظام آباد کے کویتا اور دیگر بااثر عوامی قائدین نے یوم نجات منانے کی کوششوں پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ قاضی سید ارشد پاشاہ نے کہا کہ کانگریس پارٹی فرقہ وارانہ ہم آہنگی، سیکولرازم اور جمہوری اقدار کے تحفظ میں کوشاں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام بالخصوص نئی نسل کو چاہیئے کہ وہ تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی صورتحال کے لئے ریاست حیدرآباد کی تاریخ کا مطالعہ کریں اور فرقہ پرست تنظیموں کے جال میں نہ پھنسیں۔ کانگریس پارٹی جس نے ملک کی آزادی ہی میں نہیں بلکہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل میں بھی اہم رول انجام دیا ہے فرقہ پرست جماعتوں اور فسطائی تنظیموں کی سازشوں کو کامیاب ہونے نہیں دے گی۔