امریکی فوجیوں کو شام میں درمیانی مدت کے لئے موجود رہنا چاہئے: سعودی ولی عہد

واشنگٹن : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ امریکی فوج کو شام میں اگر طویل مدت کے لئے نہیں تو کم ازکم درمیانی مدت کے لئے ضرور موجود رہنا چاہئے

۔انہوں نے یہ بات ٹائم میگزین کو دئے گئے ایک انٹر ویو میں کہی ۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی فوج کی شام میں موجودگی ہی کے ذریعہ ایران کو خطہ میں اپنا اثر و رسوخ پھیلانے سے روکا جاسکتا ہے

۔سعودی ولیعہدکے بقول امریکہ اپنے فوجیو ں کی موجودگی سے شام کے مستقبل کے بارے میں کوئی کردار ادا کر سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ ان فوجیوں کو مشرقی شام سے نکال لیں گے تو آپ اس چیک پوائنٹ سے محروم ہوجائیں گے۔واضح رہے کہ شام کے مشرقی صوبہ میں اس وقت تقریبا د و ہزار امریکی فوج موجو د ہیں۔

ان کی معاونت ہی سے عرب اور کرد جنگجوؤں پر مشتمل شامی جمہوری فورسزنے داعش کو ان کے زیر قبضہ علاقوں سے نکال باہر کیا ہے اور اب وہاں وہ کرد ملیشیا کے کنٹرول کو مضبوط بنانے کے لئے اس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں ۔سعودی ولیعہد کے اس بیا ن پر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی فوجیوں کو شام سے بہت جلد واپس بلایا لیا جا ئے گا اور اب وہاں دوسرے لوگوں کو کام کرنا چاہئے۔