اسرائیل اور فلسطین تنازعہ پر بھی غور ممکن ، تمام حلیف عرب ممالک سے بات چیت
دبئی ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی عہدیداروں جیرڈکشنر اور جیسن برین بلاٹ نے متحدہ عرب امارات اور عمان کے عہدیداروں سے علاقائی امن و استحکام اور اسرائیل ۔ فلسطین تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے مشیر اور داماد کشنر اور گرین بلاٹ امریکہ کے امن سفیر برائے مشرق وسطیٰ نے ابوظہبی کے ولیعہد شہزادہ محمد بن زاید النہیان سے پیر کے دن امریکی سفارتخانہ میں ملاقات کی۔ حکومت متحدہ عرب امارات نے کہا کہ انہوں نے امریکہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ٹرمپ انتظامیہ کے دور میں بڑھتے ہوئے تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے قیام کیلئے عربوں کے تعاون کا خواہاں ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے پورے علاقہ کی معاشی اور سرمایہ کاری کے ذریعہ بحالی امن کی کوشش پر بھی غور کیا۔ امریکی عہدیداروں نے بعض مسائل کی مذاکرات کے ذریعہ یکسوئی کیلئے سلطان قابوس پر پیر کے دن بھی زور دیا تھا۔
امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے ایران براین کہ نے بھی ان اجلاسوں میں شرکت کی۔ قبل ازیں جاریہ ماہ کشنر نے وارسا اور واشنگٹن کے منصوبوں سے ایک کانفرنس کے دوران واقف کروایا اور امریکہ کی امن معاہدہ کیلئے کوششوں کی بھی تفصیل بیان کی جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن قائم کرنے کیلئے کی جارہی ہیں۔ اپریل میں اسرائیل میں انتخابات مقرر ہیں۔ رسمی طور پر یہ منصوبے اس کے بعد حکومت اسرائیل کو پیش کئے جائیں گے۔ کشنر نے پیر کے دن کہا تھا کہ امریکہ نے حقیقت پسند اور منصفانہ حل تنازعہ کیلئے پیش کرنے کی کوشش کی۔ امریکہ نے چار اصولوں پر توجہ مرکوز کی جو اس منصوبہ کی تخلیق کیلئے امریکہ کے پیش نظر رکھی ہیں۔ ان کا انٹرویو عرب ممالک نے قائم اسکائی نیوز پر نشر کیا گیا۔ پہلا اصول آزادی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام آزادی کا موقع حاصل کرسکیں۔ یہ آزادی مذہب اختیار کرنے، عبادت کے طریقے اور اپنے عقیدہ پر عمل پیرا ہونے کی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام عوام کے وقار کا احترام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ احترام باہمی بھی ہمارا طریقہ کار ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو اپنا معیار زندگی بہتر بنانے کا موقف حاصل رہے اور علاوہ ازیں کسی بھی دادا کو اس بات کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ وہ زندگیوں اور صیانت میں دخل اندازی کرے۔