امریکی تائید یافتہ فوجوں کی شام میں پیشرفت

کُرد اور عرب جنگجو بھی شامل ‘ دولت اسلامیہ کے مستحکم گڑھ نشانہ
بیروت ۔ 31جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کُرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل فوج نے امریکی زیرقیادت فضائی حملوں کی مدد سے دولت اسلامیہ کے مستحکم گڑھ شمالی شام کے شہر منبیج پر قبضہ کرنے کیلئے پیشرفت کی اور دولتاسلامیہ کے قبضہ سے 40فیصد علاقہ آزاد کروالیا گیا ۔ شامی رصدگاہ برائے انسانی نے کہاکہ شام کی جمہوری افواج قصبہ میں دور تک پہنچ گئیں ۔ یہ قصبہ ترکی کی سرحد سے متصل ہے ۔ جہادیوں کے خلاف امریکی زیرقیادت اتحاد نے فضائی حملوں کے ذریعہ فوج کی اس پیشرفت میں مدد کی ۔ تقریباً 2300شہری گذشتہ 24گھنٹوں کے درران منبیج سے فرار ہوچکے ہیں جب کہ ایس ڈی ایف جنگجوؤں نے پیشرفت کی ۔ نگرانکار تنظیم نے کہا کہ کُرد ۔ عرب مشترکہ فوج اور دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں قصبہ کے کئی علاقوں میں جاری ہے ۔ سڑکوں اور گلیوں میں جنگ ہورہی ہے ۔ دولت اسلامیہ کے زیر اقتدار علاقے بتدریج سرکاری فوج کے قبضہ میں آتے جارہے ہیں ۔ رصدگاہ کے ڈائرکٹر رامی عبدالرحمن نے کہا کہ یہ سڑکوں پر ہونے والی لڑائی ہے جس کا مقصد دولت اسلامیہ کے زیر قبضہ علاقوں کو واپس حاصل کرنا ہے ۔ ایس ڈی ایف نے منبیج کے مشرقی علاقوں میں پیشرفت کی ہے جو صوبہ حلب میں واقع ہے ۔ یہیں پر شام اور ترکی کے درمیان دولت اسلامیہ کو رسد فراہم کرنے والے اہم شاہراہ حاصل ہے ۔

ایس ڈی ایف نے اپنی جارحانہ پیشرفت 31مئی کو منبیج پر اپنا قبضہ بحال کرنے کیلئے شروع کی تھی لیکن پیشرفت سست رفتار ہوگئی جبکہ فوج قصبہ میں داخل ہوئی کیونکہ یہاں پر جہادیوں نے اس کا سخت مقابلہ کیا ۔ ہزاروں شہری پہلے ہی اس قصبہ سے فرار ہوچکے ہیں لیکن مزید ہزاروں اب بھی موجود ہیں۔ اندیشہ ہے کہ اُن کا حشر گھمسان کی جنگ جاری رہنے پر برا ہوسکتاہے ۔ قبل ازیں جاریہ ماہ ایس ڈی ایف نے دولت اسلامیہ کو منبیج سے 48گھنٹے کے اندر تخلیہ کرنے کا الٹی میٹنم دیا تھا اور جنگجوؤں کو مہلت دی تھی کہ وہ ہلکے ہتھیاروں کے ساتھ فرار ہوسکتے ہیں‘ جن کا مقصد شہریوں سے اپنا تحفظ کرنا ہوگا ۔ یہ اقدام کم از کم 56شہریوں بشمول بچوں کے امریکہ زیرقیادت منبیج کے قریب فضائی حملوں میں ہلاک ہونے کی اطلاعات کے بعد کیا گیا تھا ۔ مخلوط اتحاد نے کہا کہ اموات کی تحقیقات کی جارہی ہے جن کا شدید ردعمل ظاہر ہوسکتاہے ۔ شامی اپوزیشن کا قومی مخلوط اتحاد جس کو امریکی زیرقیادت فضائی حملوں کی تائید حاصل تھی معطل کردیا گیا تھا ۔ دولت اسلامیہ نے 48گھنٹوں کے الٹی میٹم کونظراندازکردیا ۔ چنانچہ قصبہ میں جنگ شروع ہوگئی ۔