مفت فون کالنگ پر عمل کا شاخسانہ ، کمپنی کو 60 لاکھ کا نقصان ، سائبر آباد پولیس کی کارروائی
حیدرآباد ۔ /28 مئی (سیاست نیوز) سائبر آباد پولیس نے ایک ایسے کم عمر سرغنہ کو گرفتا رکرلیا جو مفت فون کالنگ کے ذریعہ عوام کو فائدہ اور کمپنیوں کو نقصان کررہا تھا ۔ ریاست اڑیسہ کے ایک گاؤں سے تعلق رکھنے والا یہ سرغنہ ہمالیہ موہنتی کی عمر 19 سال بتائی گئی ہے جس نے ایک الیکٹرانک کمپنی کے ٹول فری نمبر کو ہائیک کرتے ہوئے مفت فون کالینگ سے کمپنی کو نقصان کررہا تھا ۔ آئی ٹی آئی زیرتعلیم موہنتی نے اس کمپنی کو 60 لاکھ روپئے نقصان کا موجب بن گیا جبکہ نہ ہی یہ نوجوان لیپ ٹاپ کا استعمال کرتا ہے اور نہ ہی اس کے یہاں کوئی کمپیوٹر سسٹم ہے بلکہ یہ سوائے اڑیسہ زبان کے کسی اور زبان سے واقفیت بھی نہیں رکھتا اور صرف اپنے پرانے تین انچ اسکرین والے موبائیل فون کے ذریعہ یہ تمام حرکتیں کررہا تھا ۔ اس نے ویب سائیٹ اور ٹول فری نمبر کو ہائیک کرنے میں اتنی مہارت حاصل کرلی تھی کہ وہ اڑیسہ کے ایک گاؤں میں رہتے ہوئے بذریعہ انٹرنیٹ میں یہ تاثر دے رہا تھا کہ وہ چلی ، کیناڈا ، یو روپی اور امریکی اور برطانوی ممالک میں ہے ۔ یہ بات انسپکٹر سائبر کرائم سائبر آباد محمد ریاض الدین نے بتائی جنہوں نے کافی مشقت کے بعد اس شاطر دماغ آئی ٹی سے ناواقف سرغنہ کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹول فری نمبر پر رابطہ قائم کرنے سے فون کرنے والے کو مالی بوجھ نہیں پڑتا جبکہ اس کا بوجھ بھی متعلقہ کمپنی برداشت کرتی ہے جس کمپنی نے شکایت درج کروائی تھی اس کمپنی کا کہنا تھا کہ سیزن میں بھی انہیں ایک لاکھ سے زائد بل نہیں آتا تھا جبکہ 60 لاکھ روپئے کا بل وصول ہوا ۔ ہمالیہ موہنتی نے کمپنی کے ٹول فری نمبر کے آؤٹ گوئنگ بلاک کو ہائیک کرلیا اور یہ طریقہ کار اس نے بھی ذریعہ انٹرنیٹ عالمی سطح پر موجودہ سرغنوں سے حاصل کیا ۔ ان سرغنوں کے گروپ میں شامل ہوگیا اور طریقہ کار کو سیکھنے لگا جبکہ وہ ان سے تبادلہ کرنے کے لئے گوگل ٹرانسلیٹر کا استعمال کرتا تھا اور اڑیسہ زبان سے چینی ، جاپانی ، لاطینی ، امریکی و دیگر زبانوں میں اپنے گروپ کے افراد سے بات کرتا تھا اور اپنی ویب سائیٹ کے ذریعہ فری کالینگ اور فیس بک ٹوئٹر ای میل کے اکاؤنٹس ہائیک کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے مفت مشورے اور عینک روانہ کرتا تھا ۔ تاہم اس دوران جو اس سے رجوع ہوتے وہ انہیں کا اکاؤنٹ ہائیک کیا کرتا تھا ۔ اس کم عمر سرغنہ کو ریاض الدین کی ٹیم نے اڑیسہ سے گرفتار کرکے اسے عدالتی تحویل میں دے دیا ۔