مغربی بنگال کے بی جے پی لیڈر کی وضاحت، جوش میں لغزش کا ادعاء
کولکتہ ۔ 23۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اداکار سے سیاستداں بننے والے بی جے پی لیڈر جوائے بنرجی نے ’’اب الیکشن کمیشن ہمارے ہاتھ میں ہے‘‘ سے متعلق اپنے متنازعہ بیان پر آج معذرت خواہی کی اور کہا کہ غیر ضروری جوش اور طیش میں انہوں نے یہ الفاظ استعمال کئے تھے لیکن اس بات پر یقین رکھتے ہیںکہ چیف الیکشن کمیشن جمہوریت کا باشدار اورایک اہم ستون ہے ۔ بنرجی کے اس ریمارک پر الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے صدر امیت شاہ کو 25 ستمبر تک وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی تھی کہ ’’الیکشن کمیشن اب ان کی پارٹی (بی جے پی) کے کنٹرول میں ہے‘‘۔ جوائے بنرجی نے مغربی بنگال بی جے پی کے صدر راہول سنہا کے ساتھ آیا، کے چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کی اور ان کے بتوسط چیف الیکشن کمیشن کے نام اپنے مکتوب میں لکھا کہ ’’صاحب ! میرا ایقان ہے کہ چیف الیکشن کمیشن جمہوریت کا ایک اہم ستون اور پاسدار و نگہبان ہے۔ چنانچہ غیر ضروری جوش میں استعمال کردہ الفاظ پر میں معذرت خواہ ہوں اور اپنی معافی کیلئے آپ سے خواست گار ہوں۔ صاحب! مجھے یہ کہنے دیجئے کہ ریاستی بی جے پی کا میں نہ تو کوئی عہدیدار ہوں اور نہ ہی عاملہ کمیٹی کا رکن ہوں‘‘۔ بنرجی نے وضاحت کی کہ ’’میں اس اجلاس میں یہ کہنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ا سمبلی انتخابات سی ای سی کی جانب سے منعقد کئے جائیں گے اور یہ انتخابات آزاد اور غیر جانبدار ہوں گے لیکن الفاظ کے انتخاب میں مجھ سے غلطی سرزد ہوگئی تھی۔