الیکشن کمیشن خود کو خدا نہ سمجھے :اعظم خاں

رامپور یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر نشانہ بناتے ہوئے سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خاں نے جن پر اتر پردیش میں انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہے آج کہا کہ الیکشن کمیشن خود کو خدا نہ سمجھے ۔ وہ بھگوان کی برتاؤ نہ کریں۔ اسے بالا دستی حاصل کرنے سے زیادہ جمہوری اور دستور کے جذبہ کی روشنی میں کام کرنا چاہئے۔یو پی کے متنازعہ وزیر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا کہ وہ یو پی اسمبلی کی ان کی رکنیت منسوخ کرنے کی جراء ت کرکے دکھائے ۔ الیکشن کمیشن نے 23 اپریل کو ان کے قابل اعتراض ریمارک پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی تھی اور انہیں یو پی میں مہم چلانے سے روک دیا تھا۔کارگل ریمارک پر الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم سے دور کردیا اور اب ایک اور متنازعہ ریمارک پر وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے ۔ اعظم خاں نے مزید کہا کہ مجھے کسی شخص کی مہربانی یا رحمدلی کی ضرورت نہیںہے میں اپنے اصولوں کا غلام ہوں ۔

میں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز اعلی اقدار اور اصولوں کی بنیاد پر کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر نے الزام عائد کیا کہ یہ دستوری ادارہ مطلب کی کارروائی کررہا ہے ۔ دیگر امیدواروں کے ساتھ اس کا رویہ الگ ہے اور میرے ساتھ اس کا برتاؤ سخت ہے کیونکہ میں ایک مسلمان ہوں ۔ وہ شخص جیسے امیت شاہ کہا جاتا ہے الیکشن کمیشن کا نور نظر بن گیا جبکہ وہ مختلف سیاسی اداروں کی جانب سے انسانیت کے قتل یا مسلمانوں کے قتل عام میں برابر کا شریک ہے ۔ وہ سماج میں نفرت پیدا کرنے کا کام کررہا ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اسے کھلی چھوٹے دے رکھی ہے ۔ اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ کیونکہ میں ایک مسلمان ہوں اس لئے الیکشن کمیشن مجھے نشانہ بنارہا ہے ۔ اعظم خاں نے گذشتہ ماہ بھی الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ الیکشن کمیشن خود کو قانون سے بالا تر نہ سمجھے۔ جمہوریت میں ہم کو چپ کرانے یا غلط طریقوں سے سزا دینے کی کوشش ہر گز قبول نہیں کی جائے گی۔ ملک میں یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ الیکشن کمیشن نہیں ہے بلکہ یہ سی بی آئی ادارہ ہے انہو ںنے دھمکی دی کہ الیکشن کمیشن کا برتاؤ ایسا ہی رہا تو وہ بھوک ہڑتال کریں گے۔