الہ آبا د کا نام بدلے کانے کا معاملہ: حکومتی فیصلے کے خلاف پٹیشن سماعت کے لئے منظور

الہ آباد ہائی کورٹ کے معروف ایڈوکیٹ فرمان احمد نقوی کی جانب سے داخل پٹیشن اور دیگر پر سماعت30نومبر کو ہوگی ‘ انقلاب بیورو سے بات کرتے ہوئے کچھ ترمیم کے ساتھ ہم نے عدالت عالیہ میں چار اہم تاریخی کتابوں کا حوالہ بھی پیش کیا

نئی دہلی۔الہ آباد کا نام بدل کر پریاگ راج کیے جانے کے خلاف الہ آبادہائی کورٹ میں داخل کی گئی پٹیشن منظور کرلی گئی چنانچہ اب اس معاملہ کی سماعت30نومبر کو ہوگی ۔

یہی نہیں بلکہ ہری شنکر پانڈے کی طر ف سے لکھنو کی آلہ آباد بنچ میں داخل پٹیشن کو بھی منظوری دیتے ہوئے عدالت عالیہ نے کلیدی پٹیشن میں شامل کرلیا ہے۔

حالانکہ دوروز قبل ایک خبر یہ بھی ائی تھی کہ ا لہ آباد ہائی کورٹ نے نام بدلنے کے خلاف داخل پٹیشن کو خارج کرتے ہوئے اس کی شکایت حکومت اترپردیش سے کی جائے تاہم جب اس سلسلہ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے معروف ایڈوکیٹ او رکلیدی عرضی گزارفرمان احمد نقوی سے بات کی گئی تو انہو ں نے کہاکہ ایک غلط پٹیشن داخل کردی گئی تھی جس کو الہ آباد ہائی کورٹ نے خار ج کیاہے لیکن اصل پٹیشن جو ہماری طرف سے داخل کی گئی تھی وہ منظور کرلی گئی ہے اور اب اس پر 30نومبر کو سماعت ہوگی۔

انقلاب بیورو سے فون پر بات کرتے ہوئے ایڈوکیٹ نقوی نے کہاکہ تاریخی اعتبار کے ساتھ ساتھ قانونی اعتبار سے بھی الہ آبادکانام بدلنا غلط ہے جس کی بنیاد پر ہم نے مودی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے 1986کے اترپرپردیش گزیٹ کا حوالہ دیاہے جس میں واضح طور پر کہاگیاہے کہ الہ آباد ایک الگ شہر بسایاگیاہے او رپریاگ راج پہلے بھی تھا اور اب بھی ہے۔انہوں نے کہاکہ الہ باس پہلے نام تھا پھر الہ آباد ہوگیا‘ اس لئے کابینہ فیصلے کی دلیل میںیہ بات غلط ثابت ہوتی ہیکہ پریاگ راج کا بام بدل کر الہ آباد کیاگیا ہے۔