کچھ تو کاروبار ہونا مقصد ہے ، شوروم مالکین کا بیان
حیدرآباد ۔ 25 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : گھریلو الیکٹرانک اشیاء فروخت کرنے والے شورومس گاہک کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے انوکھی اسکیمس تیار کرچکے ہیں ۔ ٹی وی ، فریج ، اے سی اور دوسری اشیاء گھر لیجانے کا پیشکش کررہے ہیں ۔ اس کی قیمت نئی کرنسی سے ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی وہ منسوخ شدہ نوٹ قبول کرنے کے لیے تیار ہے ۔ بلکہ دو مابعد اقساط پر قیمت ادا کرنے کی گاہکوں کو سہولت دی جارہی ہے ۔ گھریلو الیکٹرانک اشیاء فروخت کرنے والے شورومس روزانہ لاکھوں روپئے کا کاروبار کیا کرتے تھے نوٹوں کی منسوخی کے بعد کاروبار گھٹ کر ہزاروں پر پہونچ چکا ہے ۔ بڑی کرنسی منسوخ ہونے کے بعد دوسرے کاروبار کے ساتھ گھریلو الیکٹرانک اشیاء فروخت کرنے والے شورومس کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے ۔ 8 نومبر کی شام سے نوٹوں کی منسوخی کے بعد گھریلو الیکٹرانک اشیاء فروخت کرنے والے شورومس گاہکوں کے انتظار میں ہے ۔ مایوسی کے بعد نئی نئی اسکیمات کا پیشکش کررہے ہیں ۔ گاہکوں کے ٹیلی فون پر ایس ایم ایس روانہ کرتے ہوئے اپنی پیشکش سے استفادہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں ۔ شورومس کے باہر نوٹس لگا کر عوام کو اپنی پیشکش سے آگاہ کرانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ بڑی نوٹوں کی منسوخی کے بعد عوام کے پاس اشیاء ضروریہ خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے شورومس گاہکوں کو راغب کرنے کے لیے مختلف پیشکش کررہے ہیں کیوں کہ شورومس کی اشیاء فروخت ہو یا نہ ہو انہیں تو شاپس کا کرایہ ادا کرنا پڑے گا ۔ برقی بلز اور کام کرنے والے عملے کی تنخواہیں ادا کرنا لازمی ہے ۔ اس کے علاوہ جو الیکٹرانک اشیاء کا اسٹاک رکھا گیا ہے ۔ اس کی ٹیکس ادائیگی بھی ضروری ہے ۔ ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے شورومس ، گاہکوں کو پہلے ضروری الیکٹرانک اشیاء تھما دینے میں اپنی دلچسپی دیکھا رہے ہیں ۔ دو ماہ بعد اس کی قیمت اقساط پر قبول کرنے کے لیے تیار ہورہے ہیں ۔۔