ظہیرآباد ۔ 26 ۔ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آج سے 14 سو سال قبل پاک سرزمین مدینہ میں اللہ کے رسولؐ نے دو یتیم بچوں سہل اور سہیل سے مسجد نبویؐ کی تعمیر کیلئے زمین خریدی جو تاریخ اسلامی کا ایک مرکز بنی جہاں دنیا کے تمام علوم و فنون کے چشمہ جاری ہوئے جن سے ساری انسانیت آج بھی مستفید ہورہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب حامد محمد خاں امیر حلقہ تلنگانہ و اُڑیسہ جماعت اسلامی ہند نے ظہیر آباد میں منعقدہ ایک اجتماع کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہا کہ انقلاب کیا ہے ؟ اللہ کی زمین پر اللہ کے قانون کا نفاذ ہی انقلاب ہے جہاں بندے اس کے بتائے ہوئے قانون پر چل کر فلاح پاسکیں ۔ آج سے چالیس سال قبل ہمارے بزرگوں نے سرزمین ظہیرآباد میں ایک چھوٹا سا انقلابی تعلیمی ادارہ عوامی اسکول قائم کیا آج یہ ترقی کے زینہ طے کرتا ہوا دنیوی و عصری اسلامک سنٹر میں تبدیل ہوگیا ۔ ان بزرگوں محمد ابراہیم خاں درانی ، محمد مصطفے ، ابو خالد خواجہ مرحوم قابل ذکر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ظہیرآباد اسلامک سنٹر بھی ایک تعلیمی فکری مرکز بن سکتا ہے جب ہماری اجتماعی جدوجہد و کوشش اس مقصد کیلئے وقف ہو ۔ اس ہمہ مقصدی سنٹر میں ہماری نسل کمپیوٹر ، لائبریری ، اسکالر شپ کے علاوہ حکومت کی مختلف فلاحی اسکیمات سے استفادہ کرسکیں ۔ اس کاز کیلئے اللہ ہمیں استقامت طاقت عزم حوصلہ علم جیسی دولت سے نوازے ۔ حافظ مسکین کی قرات سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ جنب محمد ناظم الدین غوری امیر مقامی ظہیرآباد نے ابتدائی کلمات پیش کئے ۔ مولانا محمد اظہر الدین سکریٹری جماعت اسلامی ہند تلنگانہ و اُڑیسہ نے کہا کہ ہماری شناخت صرف آرکیالوجی تک رہ گئی ہے جبکہ ہمارے اسلاف نے اس ملک پر طویل مدت تک حکومت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص جب اپنی رہائش گاہ تعمیر کرتا ہے تو اس کے پیش نظر سمنٹ ، ریت ، لوہا ، کانکریٹ پر لگی رہتی ہے جب تک کہ وہ اپنی عمارت تعمیر نہیں کروالیتا۔ آیئے ہم سب ملکر ہمہ جہتی مقصد کیلئے اسلامک سنٹر کی بنیادیں مضبوط کریں ۔ پروگرام کے اختتام پر اسلامک سنٹر کا سنگ بنیاد جناب حامد محمد خاں نے رکھا اور دعا کی ۔ اس جلسہ کو محمد اقبال احمد ، نورالحسن غوری ، محمد ایوب ایم پی جے کے علاوہ محمد امجد حسین ناظم ضلع میدک ، محمد ریاض الدین ، ناظم علاقہ نے بھی مخاطب کیا ۔ جناب محمد نصیرالدین نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ جناب عبدالغفار ، عبدالغفور ، بلند احمد خاں ، سید یحیی ، محمد موسی خاں ، محمد شفیع الدین ایڈوکیٹ ، سید رشید ، محمد بابر ، محمد وسیم احمد ، محمد ابراہیم غوری ، زبیر احمد ، عبدالجبار ، محمد معین الدین ، سید یوسف ، خواجہ نظام الدین ، عبدالروف ، محمد مصطفے ، محمد شفیع احمد ، عبدالحفیظ کے علاوہ مسلمانوں کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی ۔ محمد رفیع الدین معاون امیر مقامی نے اظہار تشکر کیا ۔