یکم اکٹوبر کو سشماسوراج کا خطاب، 2 اکٹوبر کو نواز شریف کی مخاطبت، دہشت گردی، پناہ گزین بحران
اور موسمی تغیر اہم ترین موضوعات
اقوام متحدہ ۔ 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) زائد از 150 عالمی قائدین آج یہاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ عام مباحثہ میں شرکت کیلئے یہاں جمع ہورہے ہیں جہاں پائیدار ترقی، موسمی تغیر، پناہ گزین بحران، دہشت گردی اور دولت اسلامیہ سے نمٹنے حکمت عملی اہم موضوعات ہوں گے جن پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ جاریہ سال اقوام متحدہ کے قیام کے 70 سال مکمل ہورہے ہیں اور اس یادگار موقع پر عالمی قائدین کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔ متعدد عالمی قائدین بشمول وزیراعظم ہند نریندر مودی اور پوپ فرانسیس عام مباحثہ کے آغاز سے کئی روز قبل ہی یہاں آ چکے ہیں جہاں انہوں نے سکریٹری جنرل بان کی مون کی میزبانی میں اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے جہاں مابعد 2015ء ترقیاتی ایجنڈہ بھی اخذ کیا گیا۔ اب جبکہ عالمی قائدین جاریہ سال ڈسمبر میں پیرس میں موسمی تغیر پر ایک معاہدہ کرنے والے ہیں، جہاں کئی ممالک کو گیاسس کے اخراج میں کمی اور موسمی تغیر کے اثرات متعدد عالمی قائدین کی توجہ کا مرکز رہیں گے۔ پائیدار ترقی کے علاوہ دہشت گردی سے لاحق عالمی خطرات اور دولت اسلامیہ کی پیشرفت کو روکنا بھی توجہ کا مرکز ہوگا۔ یاد رہے کہ اس وقت عالمی سطح پر پناہ گزینوں کے بحران نے یوروپی یونین کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ توقع کی جارہی ہیکہ اس سے متعلق بھی کوئی نہ کوئی تجویز پیش کرتے ہوئے اس پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا کیونکہ مختلف ممالک سے یہ درخواست کی جارہی ہیکہ وہ پناہ گزینوں کو نظرانداز نہ کریں بلکہ انہیں پناہ دینے میں فراخدلی کا مظاہرہ کریں۔ عراق اور شام جیسے جنگ زدہ ممالک سے عوام کی بڑی تعداد محفوظ مقامات کی تلاش میں یوروپی یونین کے ممالک کا رخ کررہی ہے جہاں کئی ممالک میں بحرانی کیفی پیدا ہوگئی ہے۔ 70 ویں اجلاس کے موقع پر عام مباحثہ سے قبل سکریٹری جنرل بان کی مون اقوام متحدہ کی کارکردگی کی ایک تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے جبکہ جاریہ سال کے اسمبلی صدر ڈنمارک کے موحنیس لیکٹافٹ افتتاحی خطاب کریں گے جس کے بعد صدر برازیل ڈیلماروسیف اور اس کے بعد صدر امریکہ میزبان ملک کے قائد کی حیثیت سے خطاب کریں گے۔ مباحثہ کے پہلے روز جو اعلیٰ سطحی عالمی قائدین اسمبلی سے خطاب کریں گے ان میں دنیا کے تمام بڑے اور اہم ممالک کے قائدین شامل ہیں اور اس کا سلسلہ 3 اکٹوبر تک جاری رہے گا۔ بیشتر عالمی قائدین نے تین روزہ اجلاس میں بھی شرکت کی جس کے ذریعہ 2030ء کا ایجنڈہ بھی لانچ کیا گیا جبکہ مودی نے 25 ستمبر کو پائیدار ترقی کے موضوع پر اجلاس کو مخاطب کیا تھا۔ نریندر مودی آج ہندوستان کیلئے روانہ ہونے والے ہیں لہٰذا وزیر خارجہ ہند سشماسوراج یکم ؍ اکٹوبر کو عام مباحثہ سے خطاب کریں گی جبکہ دوسرے روز وزیراعظم پاکستان نواز شریف بھی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ روایت کے مطابق ہر سال سکریٹری جنرل قرعہ اندازی کے ذریعہ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے کون سا ملک جنرل اسمبلی ہال میں موجود پہلی نشست پر جلوہ افروز ہوگا اور جاریہ سال بان کی مون نے ایک ایسے غیر معروف ملک ٹوالو کو قرعہ کے ذریعہ منتخب کیا ہے کہ جس کی کل آبادی 11000 نفوس پر مشتمل ہے۔