اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے خلاف معاہدہ کی ضرورت

عالمی ادارہ میں اصلاحات کی وکالت ۔ سشما سوراج کی منتخب صدر لیکے ٹوفٹ سے بات چیت
نئی دہلی 30 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ واضح کرتے ہوئے کہ خاص طور پر دولت اسلامیہ کے ابھرنے کے بعد دنیا کا کوئی بھی ملک دہشت گردی سے بچا ہوا نہیں ہے ہندوستان نے آج واضح کیا کہ اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گردی پر ایک جامع کنونشن وک قطعیت دی جائے ۔ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کے منتخب صدر سے ملاقات کے موقع پر یہ بات کہی ۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے منتخب صدر موگنیس لیکے ٹوفٹ ہندوستان کے دو روزہ دور ہ پر آئے ہوئے ہیں۔ سشما سوراج نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس بین الاقوامی ادارہ کے 70 سال کی تکمیل کے موقع پر یہاں اصلاحات عمل میں لائی جائیں جن میں علاقہ واری حقائق کو پیش نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارہ میں ترقی پذیر ممالک کو زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی جانی چاہئے ۔ ہندوستان نے بین الاقوامی دہشت گردی پر جامع کنونشن کو بھی جلد از جلد قطعیت دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہندوستان نے اس کی تجویز 1996 ہی میں پیش کردی تھی کہ دہشت گردوں پر امتناع عائد کیا جانا چاہئے اور تمام ممالک پر یہ لازمی ہونا چاہئے کہ وہ ان دہشت گردوں کو فنڈز اور اپنے ممالک میں محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کریں۔ سشما سوراج نے کہا کہ آج داعش کے ابھرنے کے بعد کوئی بھی ملک دہشت گردی سے بچا ہوا نہیں ہے ۔ یہ ضروری ہے کہ اس لعنت سے نمٹنے کیلئے اجتماعی کوشش کی جائے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے منتخب صدر کو ہندوستان کی امیدوں سے وقاف کرواتے ہوئے کہا کہ ان کی صدارت کے دورہی میں اسے قطعیت دی جانی چاہئے ۔ لیکے ٹوفٹ کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں ادارہ کا صدر اتفاق رائے سے منتخب کرلیا گیا تھا ۔ اس سے قبل لیکے ٹوفٹ ڈنمارک کی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور وزیر فینانس و وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔